کابل(آئی این پی)افغانستان نے کہا ہے کہ مشرقی صوبہ ننگرہار میں امریکہ کے سب سے بڑے غیر جوہری بم حملے میں مرنے والے عسکریت پسندوں کی اکثریت کا تعلق پاکستان، بھارت، فلپائن اور بنگلہ دیش سے تھا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان وزارت کے ایک ترجمان محمد رادمنش نے بتایا کہ ہے کہ ننگرہار میں امریکہ کے سب سے بڑے غیر جوہری بم حملے میں مرنے والے عسکریت پسندوں کی اکثریت کا تعلق پاکستان، بھارت،
فلپائن اور بنگلہ دیش سے تھا۔جی بی یو-43 نامی بم جسے “مدر آف آل بومبز” بھی کہا جاتا ہے امریکہ کا سب سے بڑا غیر جوہری بم ہے۔یہ گزشتہ جمعرات کو پاکستان کی سرحد کے قریب واقع افغان صوبہ ننگرہار میں سرنگوں پر مشتمل داعش کے ایک کمپلیکس پر گرایا گیا تھا اور اس میں 96 شدت پسند مارے گئے تھے۔حکام کے مطابق اس حملے میں تین سو میٹر لمبی سرنگوں کو جال اور ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کی بڑی کھیپ بھی تباہ ہو گئی تھی۔امریکہ کی طرف سے کسی بھی فوجی کارروائی کے دوران ہزاروں کلو گرام وزنی اس بم کا یہ پہلا استعمال تھا۔افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج کے امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن کا کہنا تھا کہ یہ بم داعش کی کارروائیوں کے جواب میں گرایا گیا جو ان کے بقول اپنے بچا کے لیے زیرزمین پناہ گاہوں اور سرنگوں میں چھپ کر وار کیا کرتے تھے۔حملے میں داعش کے چار سرکردہ کمانڈروں کی ہلاکت کا بھی بتایا گیا۔۔امریکہ کی طرف سے کسی بھی فوجی کارروائی کے دوران ہزاروں کلو گرام وزنی اس بم کا یہ پہلا استعمال تھا۔افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج کے امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن کا کہنا تھا کہ یہ بم داعش کی کارروائیوں کے جواب میں گرایا گیا جو ان کے بقول اپنے بچا کے لیے زیرزمین پناہ گاہوں اور سرنگوں میں چھپ کر وار کیا کرتے تھے۔حملے میں داعش کے چار سرکردہ کمانڈروں کی ہلاکت کا بھی بتایا گیا۔