بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستان کے قرضوں میں خطرناک ترین اضافہ،آئی ایم ایف نے انتباہ کردیا

datetime 21  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) رواں مالی سال پاکستان میں حکومتی قرضوں کا حجم اکیس ہزار چار سو سترہ ارب تک پہنچ جائیگا، مہنگائی کی شرح چار اعشاریہ دو فیصد اور بے روزگاری چھ فیصد رہے گی۔آئی ایم ایف کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معیشت 5 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی، مہنگائی کی شرح 4.2 فیصد رہے گی جبکہ بے روزگاری کی شرح 6 فیصد ہو گی، ملکی برآمداد میں 3.3

فیصد کمی ہو گی اور کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.9 فیصد ہوگا۔اس دوران حکومت کے قرضوں کا حجم 21 ہزار417 ارب تک پہنچ جائیگا۔آئی ایم ایف کے مطابق حکومتی قرضے جی ڈی پی کے 65 فیصد تک پہنچ جائیں گے ، سرکار کی آمدنی 4 ہزار 966ارب روپے جبکہ اخراجات 6 ہزار 370 ارب روپے ہونگے، آئندہ مالی سال کے دوران معیشت کی شرح نمو 5.2فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ حکومتی قرضوں کا حجم اگلے مالی سال میں 23 ہزار 244 ارب تک پہنچ جائیگا،نئے مالی سال کے دوران کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 3 فیصد ہو گا،جبکہ بے روزگاری کی شرح 6 فیصد ہی رہے گی۔یاد رہے کہ عالمی بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کی سال 2018 اور19 میں معاشی شرح نمو بڑھ کر ساڑھے پانچ اور پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد تک ہوجائے گی، پاک چین اقتصادری راہدای معاشی ترقی میں اضافے کا باعث بنے گی، منصوبے سے تعمیرات اور صنعتی شعبے مزید ترقی کرے گا۔بینک کا کہنا تھا کہ غربت میں کمی اور مستحکم معاشی ترقی کیلئے دور رس پالیساں، نجی سیکٹر کی سرمایہ کاری اور انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ ضروری ہے۔دریں اثناء رواں سال بجٹ کی تیاری پر آئندہ سال آنے والے انتخابات اثرانداز ہوں گے، آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ خسارہ شرح نمو کے تناسب سے چارفیصدتک رکھے جانے کا امکان ہے۔

حکومت اس سال بھی ٹیکس وصولی کے اہداف مکمل نہیں کرپائی اور اوپر سے پاناماکیس کا دبا بھی موجود ہے اوران حالات میں آئندہ سال انتخابات کا سال ہے۔ عوام کی ضروریات پوری کرکے انہیں خوش کرنے کے لئے حکومت کو پیسے چاہیے لیکن نیاٹیکس لگاتے ہیں تو ووٹ بنک متاثرہوگا لہذابجٹ خسارہ بڑھا دینے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔حکومت اگر معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو اس کا ازالہ قرض سے جاتا ہے جس کے سبب بجٹ خسارہ بڑھتاہے جس کے نتائج عوام کو بھگتنا ہوں گے

۔معاشی ماہرین کے مطابق آئندہ مالی سال 2017- 2018 میں بجٹ خسارہ چودہ کھرب چالیس ارب روپے تک پہنچنیکاخدشہ ہے۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بجٹ خسارہ مزید مقامی اور بیرونی قرضے لیکرپوراکرناپڑیگا۔عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال بھی حکومت ٹیکس آمدنی کاہدف حاصل نہ کرسکی ٹیکس وصولیوں میں ایک کھرب ساٹھ ارب روپے کی کمی کا سامنا ہے جبکہ خدشہ ہے کہ رواں مالی سال بجٹ خسارہ پندرہ کھرب تک بھی پہنچ سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…