اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

ایسا نہیں کہ فیورٹ ہی ہمیشہ جیتے: مصباح

datetime 19  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایڈ یلیڈ(نیوز ڈیسک)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا یقیناً کوارٹر فائنل کے لیے فیورٹ ہے لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ فیورٹ ہی ہمیشہ جیتیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ میچ کے دن پر منحصر ہوتا ہے کہ کونسی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں جمعہ کو ایڈیلیڈ میں ورلڈ کپ کے تیسرے کوارٹر فائنل میں مدمقابل ہو رہی ہیں۔ بی بی سی کے مطابق مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان نے آسٹریلیا کو شکست دیدی تو یہ پاکستانی کرکٹ کے نقطہ نظر سے بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی موجودہ کارکردگی بہت اچھی رہی ہے، اس نے عالمی کپ سے قبل سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی جیتی ہے اور وہ ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیم بھی ہے لہذا اگر کوئی ٹیم اسے ہرا دیتی ہے تو یہ اپ سیٹ ہی ہوگا۔مصباح الحق کو قوی امید ہے کہ پاکستانی بولنگ اٹیک آسٹریلوی بیٹسمینوں پر اپنا تاثر قائم کرے گا اور ان کے بیٹسمین بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔انھیں یہ بھی امید ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف کوارٹر فائنل ان کے ون ڈے کریئر کا آخری میچ ثابت نہیں ہوگا۔مصباح کو امید ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف کوارٹرفائنل ان کے ون ڈے کریئر کا آخری میچ ثابت نہیں ہوگا
انہوں نے کہا کہ اس مرحلے پر وہ خود پر کوئی دباؤ محسوس نہیں کرتے: ’جب آپ یہ سوچتے ہیں کہ ورلڈ کپ جیتنا ہے تو پھر آپ کوارٹر فائنل وغیرہ کا پریشر نہیں لیتے اور یہ سوچتے ہیں کہ جو بھی ٹیم آپ کے سامنے آئے گی، آپ نے اسے ہرانا ہے۔‘مصباح الحق نے کہا کہ انھیں اس بات کا اطمینان ہے کہ جس طرح بھی ممکن ہو سکا انہوں نے پاکستانی کرکٹ کی خدمت کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ ٹیم کو بھی ان کا یہی مشورہ ہے کہ غیر ضروری دباؤ میں آنے کی بجائے پرسکون ہو کر میدان میں داخل ہوں اور سو فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں۔مصباح الحق نے کہا کہ ایڈیلیڈ کی وکٹ سپنر کے لیے کبھی بھی مددگار نہیں رہی ہے اور موجودہ وکٹ پر بھی گھاس ہے لہذا فوری طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یاسر شاہ کو کوارٹر فائنل کھلایا جا سکتا ہے۔پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا۔
جب مصباح الحق سے پوچھا گیا کہ کیا اس جیت کا کوارٹرفائنل میں نفسیاتی اثر رہے گا تو ان کا کہنا تھا کہ جب آپ نے کسی ٹیم کے خلاف اچھی کارکردگی دکھائی ہوتی ہے تو پھر آپ کے اوپر دباؤ نہیں ہوتا اور آپ یہ سوچتے ہیں کہ آپ وہی کارکردگی دوہرا سکتے ہیں۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…