اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایسا نہیں کہ فیورٹ ہی ہمیشہ جیتے: مصباح

datetime 19  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایڈ یلیڈ(نیوز ڈیسک)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا یقیناً کوارٹر فائنل کے لیے فیورٹ ہے لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ فیورٹ ہی ہمیشہ جیتیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ میچ کے دن پر منحصر ہوتا ہے کہ کونسی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں جمعہ کو ایڈیلیڈ میں ورلڈ کپ کے تیسرے کوارٹر فائنل میں مدمقابل ہو رہی ہیں۔ بی بی سی کے مطابق مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان نے آسٹریلیا کو شکست دیدی تو یہ پاکستانی کرکٹ کے نقطہ نظر سے بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی موجودہ کارکردگی بہت اچھی رہی ہے، اس نے عالمی کپ سے قبل سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی جیتی ہے اور وہ ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیم بھی ہے لہذا اگر کوئی ٹیم اسے ہرا دیتی ہے تو یہ اپ سیٹ ہی ہوگا۔مصباح الحق کو قوی امید ہے کہ پاکستانی بولنگ اٹیک آسٹریلوی بیٹسمینوں پر اپنا تاثر قائم کرے گا اور ان کے بیٹسمین بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔انھیں یہ بھی امید ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف کوارٹر فائنل ان کے ون ڈے کریئر کا آخری میچ ثابت نہیں ہوگا۔مصباح کو امید ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف کوارٹرفائنل ان کے ون ڈے کریئر کا آخری میچ ثابت نہیں ہوگا
انہوں نے کہا کہ اس مرحلے پر وہ خود پر کوئی دباؤ محسوس نہیں کرتے: ’جب آپ یہ سوچتے ہیں کہ ورلڈ کپ جیتنا ہے تو پھر آپ کوارٹر فائنل وغیرہ کا پریشر نہیں لیتے اور یہ سوچتے ہیں کہ جو بھی ٹیم آپ کے سامنے آئے گی، آپ نے اسے ہرانا ہے۔‘مصباح الحق نے کہا کہ انھیں اس بات کا اطمینان ہے کہ جس طرح بھی ممکن ہو سکا انہوں نے پاکستانی کرکٹ کی خدمت کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ ٹیم کو بھی ان کا یہی مشورہ ہے کہ غیر ضروری دباؤ میں آنے کی بجائے پرسکون ہو کر میدان میں داخل ہوں اور سو فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں۔مصباح الحق نے کہا کہ ایڈیلیڈ کی وکٹ سپنر کے لیے کبھی بھی مددگار نہیں رہی ہے اور موجودہ وکٹ پر بھی گھاس ہے لہذا فوری طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یاسر شاہ کو کوارٹر فائنل کھلایا جا سکتا ہے۔پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا۔
جب مصباح الحق سے پوچھا گیا کہ کیا اس جیت کا کوارٹرفائنل میں نفسیاتی اثر رہے گا تو ان کا کہنا تھا کہ جب آپ نے کسی ٹیم کے خلاف اچھی کارکردگی دکھائی ہوتی ہے تو پھر آپ کے اوپر دباؤ نہیں ہوتا اور آپ یہ سوچتے ہیں کہ آپ وہی کارکردگی دوہرا سکتے ہیں۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…