منگل‬‮ ، 12 اگست‬‮ 2025 

میرے بیٹے کے قتل کا معاملہ فوجی عدالت میں منتقل کیا جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آئیں،اقبال خان

datetime 17  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) مردان کی عبد الولی خان یونیورسٹی میں تشدد کر کے قتل کیے جانے والے طالب علم مشال خان کے والد اقبال خان نے کہاہے کہ بیٹے کے قتل کا معاملہ فوجی عدالت میں منتقل کیا جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آئیں۔صوابی میں ایک برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے مقتول مشال خان کے والد نے کہا کہ ملک میں پہلے بھی کئی مواقع پر اہم مقدمات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیے گئے

لیکن آج تک کسی ایک کمیشن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔جوڈیشل کمیشن اور از خود نوٹس سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ اگرحکومت سنجیدہ ہے تو اس معاملے کو فوجی عدالت میں منتقل کیا جائے۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اقبال خان نے کہا کہ میرے بیٹے کا قتل دراصل دہشتگردی ہے اور جب ملک میں انسداد دہشتگردی عدالتیں موجود ہیں تو یہ کیس انہیں کیوں نہیں منتقل نہیں کیا جارہا جس کا سارا فائدہ فوج اور حکومت کو ہی ہو گا۔اگرحکومت حقیقت میں یہ کیس حل کرانا چاہتی ہے اور سچ سامنے لانا چاہتی ہے تو تمام تر ثبوت پہلے سے موجود ہیں کیونکہ پورے واقعے کی ویڈیو دستیاب ہے، صرف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔مشال خان کے والد نے مزید کہا کہ میرا بیٹا تو اب اس دنیا میں نہیں رہا مگریہ مسئلہ صرف ہمارا نہیں پورے ملک کے نوجوانوں اور بچوں کا معاملہ بن گیا ہے۔ اگر حکومت نے انصاف فراہم نہیں کیا تو اس کا براہ راست فائدہ غیرریاستی عناصر کو ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ تاحال پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کیس کی تفتیش اور پیشرفت سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا۔بعض تنظیموں کی طرف سے بیٹے کے قتل سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش سے متعلق سوال پراقبال خان نے جواب دیا کہ ایسا ہردور میں ہوتا رہا ہے لیکن اگر یہ فائدہ اس طرح ہو کہ ملکی نظام میں کوئی بہتری آئے تو ہم کہیں گے کہ بیٹے کا خون رائیگاں نہیں گیا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کی ڈسٹرکٹ مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں جمعرات کے روز مشتعل ہجوم نے  مشال خان کو توہین مذہب کے الزام میں قتل کر دیا تھا۔ تشدد کے اس واقعے میں دو طالبعلم زخمی بھی ہوئےتھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…