جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

میرے بیٹے کے قتل کا معاملہ فوجی عدالت میں منتقل کیا جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آئیں،اقبال خان

datetime 17  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) مردان کی عبد الولی خان یونیورسٹی میں تشدد کر کے قتل کیے جانے والے طالب علم مشال خان کے والد اقبال خان نے کہاہے کہ بیٹے کے قتل کا معاملہ فوجی عدالت میں منتقل کیا جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آئیں۔صوابی میں ایک برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے مقتول مشال خان کے والد نے کہا کہ ملک میں پہلے بھی کئی مواقع پر اہم مقدمات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیے گئے

لیکن آج تک کسی ایک کمیشن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔جوڈیشل کمیشن اور از خود نوٹس سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ اگرحکومت سنجیدہ ہے تو اس معاملے کو فوجی عدالت میں منتقل کیا جائے۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اقبال خان نے کہا کہ میرے بیٹے کا قتل دراصل دہشتگردی ہے اور جب ملک میں انسداد دہشتگردی عدالتیں موجود ہیں تو یہ کیس انہیں کیوں نہیں منتقل نہیں کیا جارہا جس کا سارا فائدہ فوج اور حکومت کو ہی ہو گا۔اگرحکومت حقیقت میں یہ کیس حل کرانا چاہتی ہے اور سچ سامنے لانا چاہتی ہے تو تمام تر ثبوت پہلے سے موجود ہیں کیونکہ پورے واقعے کی ویڈیو دستیاب ہے، صرف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔مشال خان کے والد نے مزید کہا کہ میرا بیٹا تو اب اس دنیا میں نہیں رہا مگریہ مسئلہ صرف ہمارا نہیں پورے ملک کے نوجوانوں اور بچوں کا معاملہ بن گیا ہے۔ اگر حکومت نے انصاف فراہم نہیں کیا تو اس کا براہ راست فائدہ غیرریاستی عناصر کو ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ تاحال پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کیس کی تفتیش اور پیشرفت سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا۔بعض تنظیموں کی طرف سے بیٹے کے قتل سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش سے متعلق سوال پراقبال خان نے جواب دیا کہ ایسا ہردور میں ہوتا رہا ہے لیکن اگر یہ فائدہ اس طرح ہو کہ ملکی نظام میں کوئی بہتری آئے تو ہم کہیں گے کہ بیٹے کا خون رائیگاں نہیں گیا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کی ڈسٹرکٹ مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں جمعرات کے روز مشتعل ہجوم نے  مشال خان کو توہین مذہب کے الزام میں قتل کر دیا تھا۔ تشدد کے اس واقعے میں دو طالبعلم زخمی بھی ہوئےتھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…