ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

شام پرمیزائل حملہ ایران کیلئے سبق ؟امریکہ کیا کرنیوالا ہے؟ سی آئی اے کے سربراہ نے کھلبلی مچادی

datetime 15  اپریل‬‮  2017 |

نیویارک(آئی این پی)امریکا کی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ نے کہا ہے کہ شام کے شہر حمص میں گذشتہ ہفتے الشعیرات فوجی اڈے پر کئے گئے میزائل حملے ایران کے لیے سبق ہیں، ایرانی حکومت کو ان حملوں سے ادراک کرنا چاہیے کہ موجودہ امریکی حکومت ماضی کی حکومتوں کے برعکس تہران کے حوالے سے ایک نئی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سی آئی اے چیف مائیک پومپیو نے ایران کے متنازع جوہری پروگرام پرطے پائے معاہدے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں اس ضمن میں جوہری سمجھوتے پر ایران کی طرف سے عمل درآمد بارے کوئی بات کرنا مناسب نہیں سمجھتا۔ بہتر ہے کہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے تہران کے جوہری پروگرام بارے ایک رپورٹ پیش کروں اور وہ خود ہی کوئی فیصلہ کریں۔نیویارک میں انٹرنیشنل اسٹریٹیجک اسٹڈیز سینٹر سے میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایرانی جوہری پروگرام بارے معلومات فراہم کررہے ہیں۔ جب ہم اس بات پر مطمئن ہوں گے کہ صدر کے پاس جوہری معاہدے کے بارے میں کافی معلومات پہنچ چکی ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ایران کہاں تک اس معاہدے کی پابندی اور کہاں تک اس کی خلاف ورزی کرتا ہے۔واضح رہے کہ امریکا کی قیادت میں چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان جولائی 2015 کو ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے تحت ایران نے یورینیم افزودگی کی مقدار کم کرنے سے اتفاق کیا تھا جس کے بدلے میں عالمی سطح پر ایران پر عاید اقتصادی پابندیاں بہ تدریج کم کرنے کا اعلان کیا گیا۔مائیک پومپیو نے کہا کہ شام میں مبینہ کیمیائی حملے کے بعد ہمیں ایران کے جوہری پروگرام پر طے پائے معاہدے پربھی نظرثانی کی ضرورت ہے۔

ہمیں ایران کے یورینیم افزودگی کے اعلانیہ اور خفیہ مراکز کا علم ہونا چاہیے۔ ساتھ ہی ساتھ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو ایرانی جوہری تنصیبات کے معائنے کی کس حد تک اجازت حاصل ہے۔مائیک پومپیو نے کہا کہ بشارالاسد نے اپنے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کرکے سنگین جرم کیا اور کیمیائی اسلحے کے استعمال کے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔

کیمیائی حملے کے جواب میں شام میں امریکی میزائل حملہ ایک درست اقدام تھا۔ یہ اقدام ایران کے لیے بھی سبق ہے۔ ایرانی حکومت کو ادراک کرنا چاہیے کہ موجودہ امریکی حکومت ماضی کی حکومتوں کی نسبت مختلف پالیسی پرعمل پیرا ہے۔مسٹر پومپیو نے لبنانی ملیشیا حزب اللہ، عراق اور یمنی عسکری گروپوں کے ذریعے عرب خطے میں ایرانی اثرو نفوذ بڑھانے کی ایرانی پالیسی پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ایران کی معاندانہ سرگرمیاں جوہری معاہدے کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایرانی خطرات سے نمٹنے کے لیے کسی کارروائی کی ضرورت پڑی تو خلیجی اور یورپی ممالک امریکا کے ساتھ تعاون کریں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…