اسلام آباد(آئی این پی )جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کرکے سب سے برا جرم کیا،جب اتحاد ٹوٹ جاتے ہیں تو مشکل سے بحال ہوتے ہیں،متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے حوالے سے جلد اپنی جماعت کا اجلاس بلائینگے،بلاک شناختی کارڈز کے معاملہ پر اے این پی احتجاج کرکے کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہی ہے،اطلاع ہے بلاک شناختی کارڈز پر
پارلیمانی کمیٹی کا نوٹیفکیشن ہونے والا ہے،اچئیرمین سینیٹ نے جرات مندانہ اقدام کیا۔ائے روز دیکھتے ہیں کورم پورا ہی نہیں ہوتا۔حکومت پارلیمان کو غیر سنجیدگی سے لے رہی ہے۔دونوں ایوانوں میں وزار کے لئے مختص نسستیں اکثر خالی رہتی ہیں۔میں اسمبلی اجلاس میں شریک ہوا تب بھی کورم پورا نہیں تھا۔زرداری اور میری ملاقات طوفان اٹھنے کا نہیں ٹلنے کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔جمعہ کو مولانا فضل الرحمن پارلیمنٹ کی مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعدمیڈیا کے نمائندوں سے غیررسمی بات چیت کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ عالمی اجتماع میں پارٹی کا نصب العین پیش کیا۔جو نکات پیش کئے وہ قرآن و حدیث سے اخذ کئے۔اقتصادی خوشحالی پر قوموں کو ملکیت کا حق دینا چاہے۔دنیا کو دوسروں کے وسائل پر زبردستی قابض ہونے کی روش کو ترک کرنا ہوگا۔اگر دنیا میں نوآبادیاتی نظام ختم ہوگیا تو اب ادارے وہ کام کررہے ہیں۔ایسی چیزوں سے اقتدار اعلی تو متاثر ہوتا ہے۔عالمی ادارے ممالک کی معیشتوں کو کنٹرول کررہے ہیں۔اس وجہ سے ہمارے اپنے وسائل پر ہمارا کنٹرول نہیں رہتا۔دہشت گردی کا نام لیا جارہا ہے مگر اسکے پیچھے وسائل پر قبضہ کرنا ہے۔40، 50 لاکھ کا اجتماع پاکستان کی آواز تھا۔یہ امت مسلمہ کی آواز بن گئی تھی۔ہم نے اقتلیتوں اور تمام مکاتب مکر کو بلایا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان پر امریکا کا بم حملہ کی مذمت کرتے ہیں۔ایک جانب طالبان سے مذاکرات کی
بات ہورہی ہے اور دوسری طرف امریکا وہاں بم مارہا ہے۔کشمیر کے معاملہ کا دارومدار حکومتوں کے رویہ پر ہے۔بھارت کے رویہ میں تلخی ختم ہوجائے تو بات چیت ہوسکتی ہے۔زرداری اور میری ملاقات طوفان اٹھنے کا نہیں ٹلنے کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔پیپلزپارٹی کے اپنے دور میں کیا عزیر بلوچ جیسے لوگ کام نہیں کررہے تھے۔عزیر بلوچ خیسے واقعات اب ثانوی حیثیت اختیار کرچکے ہیں۔ملک کے حالات کے پیش نظر اگر اتحاد کرنا
پڑا تو اپنے نظریات کی بنیاد پر کریں گے۔پیپلزپارٹی نے دعوت دی ہے کہ آئیں ملکر چلتے ہیں مگر ترجیحات اپنی اپنی ہونگی۔جب اتحاد ختم ہوجائیں تو وہ دوبارہ نہیں بن سکتے۔میری نظر میں تحریک انصاف سے اتحاد کرنا سب سے برا جرم ہے۔جماعت اسلامی کا تحریک انصاف سے اتحاد کوئی چھوٹا جرم نہیں۔ہم نے تکراو کا راستہ اختیار نہیں کیا۔