اسلام آباد(جاوید چوہدری )بھارت نے بالآخر کل بھوشن یادیو کو اپنابیٹا اور قومی ہیرو تسلیم کر لیا‘ آج انڈین فارن منسٹرسشماسوراج نے لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کو دھمکی بھی دے دی۔ انڈین وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی دھمکی دی۔آج بھارت کے مشہور مسلمان لیڈر اسدالدین اویسی بھی کلبھوشن کے حق میں بول پڑے‘ اویسی صاحب بی جے پی کے سخت مخالف ہیں لیکن اس ایشو پر حکومت کے ساتھ کھڑے ہو گئے ۔
بی جے پی کے انتہا پسند لیڈر سبھرا مینین سوامیان سے بھی چند قدم آگے نکل گئے‘ انہوں نے ٹویٹ کی‘ اگر پاکستان کل بھوشن یادیو کو پھانسی دیتا ہے تو انڈیا کو بلوچستان کو آزاد ریاست تسلیم کر لینا چاہیے‘ پاکستان اگر مزید اقدامات کرے تو سندھ کو بھی آزاد ریاست تسلیم کر لیا جائے‘ یوں محسوس ہوتا ہے کل بھوشن یادیو پر پورا انڈیا ایک ہے‘ حکومت‘ اپوزیشن‘ تمام سیاسی جماعتیں اور میڈیاایک پیج پر ہیں لیکن پاکستان میں آج بھی حکومت غائب ہے‘ قوم دو دن سے سرتاج عزیز‘ طارق فاطمی اور قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ کی صورت دیکھنے کو ترس رہی ہے۔ان کی زبان سے ابھی تک انڈیا کو کوئی واضح اور اٹل پیغام نہیں گیا‘ کیوں؟ یہ لوگ کہاں چلے گئے ہیں‘ ایک طرف یہ لوگ غائب ہیں اور دوسری طرف وزیراعظم نے آج رسالپور میں تقریر کرتے ہوئے کہا ۔ وزیراعظم کو کم از کم آج ہمسایوں سے دوستانہ تعلقات کا راگ نہیں الاپنا چاہیے تھا‘ ہمسایہ ہمیں دھمکی دے رہا ہے اور ہم انہیں دوستی کی دعوت دے رہے ہیں‘ کیوں؟ قوم وزیراعظم سے جواب مانگ رہی ہے‘ یہ سناٹا یہ خاموشی کیوں ہے؟ ہمیں کم از کم اس ایشو پر انٹرنل یونٹی چاہیے‘ وہ یونٹی کہاں ہے؟ہمسایہ ہمیں دھمکی دے رہا ہے اور ہم انہیں دوستی کی دعوت دے رہے ہیں‘ کیوں؟ قوم وزیراعظم سے جواب مانگ رہی ہے‘ یہ سناٹا یہ خاموشی کیوں ہے؟ ہمیں کم از کم اس ایشو پر انٹرنل یونٹی چاہیے‘ وہ یونٹی کہاں ہے؟