جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

شہد کی مکھیوں کی نظر انسانی سوچ سے کئی گنا زیادہ تیز ہوتی ہے

datetime 11  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آسٹریلوی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ شہد کی مکھی کی نظر ہمارے سابقہ تصورات سے کہیں زیادہ تیز ہوتی ہے جس کی مدد سے وہ حملہ ا?ور کو شناخت کر کے تیزی سے فرار ہوجاتی ہیں۔ایڈیلیڈ یونیورسٹی میں ماہرینِ حیاتیات نے مقامی طور پر پائی جانے والی شہد کی مکھیوں کا باریک بینی سے مطالعہ کیا اور مختلف نوعیت کے مصنوعی حالات کے تحت یہ جاننے کی کوشش کی کہ شہد کی مکھیاں اپنے ارد گرد کی اشیاء کو کس حد تک واضح دیکھ سکتی ہیں۔

کئی مہینوں تک جاری رہنے والے اس مطالعے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ شہد کی مکھیوں کی نظر ہماری سابقہ معلومات کے مقابلے میں کم از کم 30 فیصد زیادہ تیز ہوتی ہے اور وہ اپنے سامنے تقریباً 2 فٹ کی دوری پر موجود کسی چیز کو بالکل صاف صاف دیکھ سکتی ہیں۔ اگرچہ دائیں بائیں اور اوپر نیچے موجود چیزیں انہیں قدرے دھندلی نظر آتی ہیں لیکن پھر بھی وہ اتنی واضح ضرور ہوتی ہیں کہ ان میں حرکت پر شہد کی مکھیاں اپنے بچاؤ کے لیے فوری طور پر اْڑ جاتی ہیں۔شہد کی مکھیوں میں یہ تیز نظر اس قدرتی صلاحیت کے علاوہ ہے جس کے تحت وہ ہوا میں انتہائی معمولی ارتعاش (تھرتھراہٹ) تک کو محسوس کرسکتی ہیں اور اپنی طرف بڑھنے والی کسی چیز کو دیکھے بغیر ہی اس سے ہوشیار ہوجاتی ہیں۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اپنی اسی تیز نظر کی بدولت شہد کی مکھیوں کو حملہ اور پرندوں اور جانوروں سے بچنے کا بہتر موقع ملتا ہے اور وہ جان بچا کر فرار ہونے میں اسانی سے کامیاب ہوجاتی ہیں۔ اس تحقیق کی رپورٹ ’نیچر‘ پبلشنگ گروپ کے ریسرچ جرنل ’’سائنٹفک رپورٹس‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔واضح رہے کہ تمام اقسام کی مکھیوں اور بیشتر کیڑے مکوڑوں کی انکھ ہزاروں باریک باریک عدسوں پر مشتمل ہوتی ہے جسے ’’مرکب آنکھ‘‘ (کمپاؤنڈ ا?ئی) بھی کہا جاتا ہے۔ اپنی مرکب آنکھ کی مدد سے کیڑے ایک وسیع منظر پر آسانی سے نظر رکھ سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…