نئی دہلی(آئی این پی)بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کی خبرہندوستانی میڈیا نے بریکنگ نیوز کے طور پر جاری کی ،مختلف ٹی و ی چینلز اور سیاسی جماعتوں نے واویلا مچانا شروع کر دیا ۔پیر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے پاکستانی میڈیامیں جاسوسی، کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائے جانی کی خبر جاری ہونے
کے بعد بھارتی ٹی وی چینلز نے اس خبر کو بریکنگ نیوز کے طور پر جاری کیا جبکہ میڈ یا اور سیاسی جماعتوں نے واویلا بھی مچانا شروع کردیا۔بھارتی میڈیا اپنے جاسوس کے حق میں سامنے آگیا اور اسے بچانے کیلئے پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپگینڈے شروع کردیئے ۔واضح رہے کہ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پر سنائی گئی۔کلبھوشن یادیو کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے کلبھوشن یادیو کا ٹرائل کیا اور سزا سنائی۔بعد ازاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی مجرم کی سزائے موت کی توثیق کی۔خیال رہے کہ 3 مارچ 2016 میں حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔’را’ ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی تھی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی ‘را’ میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔کلبوشھن نے یہ بھی کہا تھا کہ 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد ‘را’ کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے
راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔ویڈیو میں کلبوشھن نے اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سے ملاقات کرنا تھا۔کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کی متعدد کارروائیوں کے پیچھے ‘را’ کا ہاتھ ہے۔