پشاور(آئی این پی )کوہاٹ پولیس نے ملک کے معدنی ذخائر لوٹنے والے گروہ کو بے نقاب کرلیا ہے۔زیر عتاب افراد میں تیل و گیس دریافت کرنے والی ماڑی کمپنی کے دو مجاز عہدیدار بھی شامل ہیں۔اربوں روپے کروڈ آئل کی چوری اور غیر قانونی سمگلنگ میں ملوث بین الصوبائی گروہ کے چھ ارکان کے خلاف پٹرولیم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔پولیس نے کروڈ آئل سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنانے کی کاروائی میں زیر
حراست دو ملزمان کی نشاندہی پر خام تیل کی چوری اور ذخیرہ کرنے کے مقامات کا بھی کھوج لگا لیا ہے۔ ایس پی آپریشنز کوہاٹ طارق محمود نے غیر قانونی کروڈ آئل سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنانے کی کاروائی سے متعلق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک عرصہ سے ضلع کرک اور کوہاٹ میں تیل و گیس کے پیداواری علاقوں سے کروڈ آئل چوری اور غیر قانونی طور پر سمگل کرنے کے واقعات رونما ہورہے تھے جسکے سد باب کیلئے پولیس نے متعدد مرتبہ کاروائیاں کرتے ہوئے مختلف مقامات سے کروڈ آئل کے سمگلروں کو حراست میں لیکر خام تیل کا بڑا ذخیرہ بھی قبضے میں لے لیا جسکے بعد سمگلنگ کا یہ سلسلہ تھم گیا تھا۔ایس پی طارق محمود نے بتایا کہ کچھ عرصہ سے ڈی پی او کوہاٹ جاوید اقبال کو خفیہ ذرائع سے اطلاعا ت مل رہی تھی کہ کروڈ آئل کے سمگلروں نے ایک بار پھر سے خام تیل کی چوری کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جس کے خلاف کاروائی کیلئے ڈی پی او نے ضلعی پولیس کو الرٹ رہنے کے احکامات جاری کئے۔تاہم گزشتہ روز ایس ایچ او تھانہ جنگل خیل قسمت خان نے پولیس نفری کے ہمراہ کوہاٹ پشاور روڈ پر واقع گلش آباد چیک پوسٹ میں ناکہ بندی کررکھی تھی کہ اس اثناء میں کوہاٹ سے کوتل روڈ کے راستے پشاور جانے والی ایک آئل ٹینکر نمبر دیر C۔1295کو چیکنگ کی غرض سے روک لیا گیا جسمیں سے مجموعی طور پر پندرہ ہزار لٹر
کروڈ آئل برآمد کرکے پولیس نے غیر قانونی سمگلنگ میں ملوث آئل ٹینکر ڈرائیور محمد رسول ولد سید وزیر سکنہ پشاوراور غلام اللہ ولد مشرف ساکن باڑا خیبر ایجنسی کو کروڈ آئل سے بھری گاڑی سمیت حراست میں لیکر فوری طور پر تھانہ جنگل خیل منتقل کردیا۔ ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ ابتدائی پوچھ گچھ میں گرفتار ملزمان نے دیگر ساتھیوں کے نام بھی اگل دئیے جن میں تیل و گیس دریافت کرنے والی ماڑی کمپنی کرک بلاک کا فیلڈ انچارج ابراہیم اور پٹرولیم انجنئیر دانش خان کے علاوہ صوبائی دارالحکومت پشاور سے تعلق رکھنے والے کروڈ آئل کے بین الصوبائی سمگلرز نسیم اور ساجد عرف شینئے شامل ہیں جنکے خلاف پٹرولیم ایکٹ کے دفعات426B۔379/43۔44 کے تحت مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ایس پی طارق محمود نے بتایا کہ کروڈ آئل کی چوری میں ملوث افراد کرک اور شکر درہ سے آنے والی مین پائپ لائن سے کروڈ ائل چوری کرکے معروف مقامی سیاسی کارکن ملک منصورکی باقی زئی میں ذاتی اراضی پر بنی چار
دیواری کے اندر ذخیرہ کرتے اور موقع ملتے ہی چوری شدہ کروڈ آئل غیر قانونی طور پر مختلف شہروں کو سمگل کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ کروڈ آئل ذخیرہ کرنے والے مقام پر بھی پولیس نے چھاپہ مار کر اہم شواہد قبضے میں لے لئے ہیں۔ایس پی آپریشنز کا مزید کہنا تھا کہ ملکی معیشت کے دشمن بد عنوان عناصر اب تک کروڈ آئل کی چوری کے ذریعے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کروڈ آئل کی چوری اور سمگلنگ کے مقدمہ میں نامزد کمپنی اہلکاروں سمیت تمام ملزمان کو بہت جلد گرفتار کرکے انکے خلاف مزید قانونی چارہ جوئی کیلئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بدعنوانی پر قابو پانے کیلئے زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرکے اپنے قومی فرض کی ادائیگی کیلئے کوششیں تیز کرتے ہوئے ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے کے درپے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔