منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

سائنسدانوں نے سمندر کا کھارا پانی پینے کے قابل بنانے کا آسا ن اور سستا طریقہ دریافت کرلیا

datetime 5  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آئی این پی)سائنسدانوں نے سمندر کا کھارا پانی پینے کے قابل بنانے کا آسا ن اور سستا طریقہ دریافت کرلیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق سمندر کا نمکین پانی پینے کے قابل نہیں ہوتا لیکن سائنسدانوں نے ایک نسبتا آسان اور سستا طریقہ دریافت کر لیا ہے جس کے ذریعے اسے اب وسیع پیمانے پر پینے کے قابل بنایا جا سکے گا۔اس دریافت کے بعد یہ کہا جا رہا ہے کہ پینے کے میٹھے اور صاف پانی کے لیے محتاج لاکھوں

لوگوں کو راحت مل سکے گی۔برطانیہ میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے گریفین آکسائڈ کی ایک ایسی چھلنی تیار کی ہے جو سمندر کے کھارے پانی سے نمک کو علیحدہ کرکے اسے پینے لائق بنا دے گی۔پہلے بڑے پیمانے پر گریفین پر مبنی کسی چھلنی کے بنائے جانے کو ایک مشکل امر کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔گریفین گریفائٹ کا پتلی پٹی جیسا عنصر ہے اور گریفین آکسائڈ کی یہ چھلنی سمندر کے پانی سے نمک جدا کرنے میں بہت موثر ہے۔پانی سے نمک جدا کرنے کے موجودہ طریقوں کے مقابلے میں نئی ٹیکنالوجی کا استعمال زیادہ آسان کہا جا رہا ہے۔پہلے یہ کہا گیا تھا کہ گریفین پر مبنی ٹیکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال مشکل اور مہنگا ہوگا۔لیکن ڈاکٹر راہل نائر کی قیادت میں یونیورسٹی آف مانچسٹر کے سائنسدانوں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ گریفین آکسائڈ سے کھارے پانی کو پینے لائق بنانا آسان ہے۔ان کی یہ تحقیق سائنس کے معروف جریدے ‘نیچر نینوٹنالوجی نے شائع ہوئی ہے۔موجودہ دستیاب ٹیکنالوجی سے سنگل لیئر والے گریفین کی بڑے پیمانے پر پیداوار ایک مہنگا سودا تھا۔لیکن نئی ٹیکنالوجی کے متعلق ڈاکٹر نائر نے بی بی سی کو بتایا: ‘گریفین آکسائڈ لیب میں عمل تکسید کے ذریعے بہ آسانی تیار کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم اسے روشنائی یا دوسرے محلول کی طرح کسی طبق یا چھاننے والے میٹیریئل پر لگا سکتے ہیں اور پھر ہم اسے کسی جھلی یا پتلے استر کی طرح استعمال کر سکتے ہیں۔اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق سنہ 2025 تک دنیا کی 14 فیصد آبادی کو پانی کے بحران کا سامنا ہوگا۔دنیا میں پانی صاف کرنے کی موجودہ ٹیکنالوجی پولیمر فلٹر پر مبنی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…