اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں انٹرنیٹ پر اظہار رائے پر سائبر کرائم بل کی آڑ میں سنسر شپ عائد کی جا رہی ہے یورپی یونین پاکستان کو ملنے والے جی ایس پی پلس سٹیٹس پرنظر ثانی کرے۔معروف پاکستانی خاتون قانون دان نگہت داد کی یورپی پارلیمان میں گستاخانہ
مواد کے خلاف پاکستانی حکومت اور حساس اداروں کی کامیاب کارروائیوں پر اپنے ہی ملک کے خلاف ہرزہ سرائی۔تفصیلات کے مطابق شہریوں کے ڈیجیٹیل حقوق سے متعلق فائونڈیشن ڈیجیٹل رائٹس فائونڈیشن کی بانی سربراہ نگہت داد نے یورپی پارلیمنٹ میں ڈیجیٹل ترقی کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈیجیٹل ترقی کیلئے حکومتی اقدامات قابل ستائش ہیں مگر سائبر کرائم بل کی آڑ میں صارفین کی انٹرنیٹ پر اظہار رائے کی آزادی کو سلب کرتے ہوئے سنسر شپ عائد کر رہی ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ کو پاکستان کو دئیے جی ایس پی پلس سٹیٹس پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔نگہت داد نے اپنے دعویٰ کو سچ ثابت کرنے کیلئے پانچ پاکستانی بلاگرز کی گمشدگی کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان بلاگرز کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے تھے۔ واضح رہے کہ جن بلاگرز سے متعلق نگہت داد نے یورپی پارلیمنٹ میں حوالہ دیا وہ نیشنل سکیورٹی ، حساس اداروں اور پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کے علاوہ مقدس شخصیات اور اسلامی تعلیمات پر تنقید اور گستاخی کے بھی مرتکب ہوئے تھے جس کا ذکر نگہت داد نے اپنی یورپین پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر میں نہیں کیا۔ان بلاگرز میں سے اکثرمنظر عام پر آنے کے فوری بعد ملک سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔