اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان پیپلزپارٹی نے حسین حقانی کو ویزوں کے اجراء کا اختیار دینے کا اعتراف کرلیا،پیپلزپارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی نے حسین حقانی کو ویزوں کے اجراء کا اختیار دیا تھا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ قانونی تقاضے پورے نہ کیئے ہوں،اختیار دینے کا مقصد کسی کو
بائی پاس کرنا نہیں بلکہ ویزا اجراء کے عمل میں تیزی لانے کیلئے اقدامات اٹھائے گئے،معاملے کو اچھالنا ایشوز سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاس کی جانب سے 2010میں دفتر خارجہ کولکھے گئے خط میں نہ کوئی بات نئی تھی اور نہ ہی غلط تھی۔ یہ خط آج میڈیا میں رپورٹ ہوا ہے۔ تاہم اس وقت اس خط کی جوگالی سیاسی بنیاد پر ہے اور یہ سیاسی مقاصد کے لئے کی جا رہی ہے۔ اور مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے ہے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ دنیا بھر میں اہم دارالحکومتوں میں سفارتخانوں میں متعلقہ حکومتی اداروں بشمول سیکورٹی ایجنسیوں کے نمائندے تعینات ہوتے ہیں۔ سفیر کو وزیراعظم نے ویزہ جاری کرنے کا اختیار دیا تھا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ سفارتخانے کے اندر طریقہ کار جس میں دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں کو اس طریقہ کار میں شامل نہ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سفیر کو یہ اختیار تھا کہ وہ صرف ان لوگوں کو ویزہ جاری
کرے جن کے دورے کا مقصد واضع طور پر بیان کیا گیا تھا اور اس کی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے باقاعدہ سفارش کی تھی۔ مقصد طریقہ کار کو تیز کرنا تھا نہ کہ طریقہ کار کو بائی پاس کرنا تھا۔ اس بات کا بھی اختیار نہیں دیا گیا تھا کہ امریکی اسپیشل فورسز کو ویزہ دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ 2001کے بعد
سے جب اسامہ بن لادن کی تلاش شروع ہوئی ویزہ پالیسیوں اور طریقہ کار پر جامع تحقیقات ہونی چاہئیں اور اسی بات کی ضرورت ہے۔ کچھ افراد یا ایک سیاسی حکومت کو سیاسی مقصد کے لئے ٹارگٹ بنانے سے قوم کے سکیورٹی مفادات آگے نہیں بڑھ سکتےہیں ۔