برلن(این این آئی) وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج نے کہاہے کہ ابھی تک سی آئی اے کے صرف ایک فیصد ہی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آئے ہیں، جلد ہی ایسی مزید دستاویزات شائع کر دی جائیں گی۔جرمن ریڈیو کے مطابق ایک خصوصی بات چیت میںجولیان اسانج نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ ہیکنگ یا نگرانی کے واقعے عام
ہونے کے باوجود بھی جرمن حکومت کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔ ان کے بقول افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امریکا کے ساتھ معاملات کے سلسلے میں جرمن حکومت کی جانب سے قدرے کمزور رویہ اپنایا گیا۔اسانج نے اس بات چیت کے دوران یہ بھی بتایا کہ وہ اگلے مہینے مزید خفیہ دستاویزات جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ابھی تک ہم نے اپنے پاس موجود مواد کا صرف ایک فیصد جاری کیا ہے، نناوے فیصد ابھی باقی ہے۔ اسانج نے مزید کہا کہ سی آئی اے نے اپنے ہی اندر سے قومی سلامتی کے امریکی ادارے این ایس اے کے نام سے ایک اور خفیہ ادارہ بنایا، جو الیکٹرانک انداز میں جاسوسی میں مہارت رکھتا ہے، اس طرح سی آئی اے نے ہیکنگ اور جاسوسی کا ایک بہت بڑا نیٹ ورک بنا ڈالا۔ ان ہیکرز کو ہیکنگ کے لیے بڑے بڑے ہتھیاروں سے آراستہ کیا گیا۔ اور پھر یہ سب کچھ خود ان کے اپنے قابو سے ہی باہر ہو گیا۔