بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

قبل از موت کی بڑی وجہ کا پتہ چل گیا!وجہ جان کر آپ کے پاؤں تلے سے زمین نکل جائیگی

datetime 30  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قلبی شریانوں کا مرض لاحق ہونے کے بعد اگر آپ مسلسل ڈپریشن میں رہتے ہیں تو 10 سال کے اندر موت کے قریب بھی پہنچ سکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق دل کے مریض اگر ڈپریشن کے شکار ہوجائیں اور ہر بات دل پر لینے لگیں تو وہ دل ہار کر موت کے منہ میں جاسکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ

قلبی شریانوں کے مریضوں میں مایوسی، ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کا مسلسل جائزہ لیا جانا ضروری ہے، خواہ ڈپریشن تھوڑے عرصے کے لیے ہو یا پھر کئی سالوں پر محیط، دل کے مریضوں کو اس سے دور رہنا چاہیے، کسی ڈپریشن کی صورت میں اس کا علاج اور فالو اپ بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔اس سے قبل بھی ماہرین ڈپریشن اور دل کے امراض کے درمیان تعلق پر ایک عرصے سے غور کررہے ہیں۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ دل کے مریض چند ماہ کے اندر ہی ڈپریشن کے چنگل میں چلے جاتے ہیں۔ ماہرین نے اس کے لیے 10 برس تک 25 ہزار دل کے مریضوں کا بغور جائزہ لیا۔ ان میں سے 3646 مریض ڈپریشن میں مبتلا پائے گئے جبکہ ان کی نصف تعداد مطالعے کے دوران ہی انتقال کرگئی لیکن 20 ہزار سے زائد افراد ڈپریشن سے دور رہے اور زندہ رہے۔ اس طرح ماہرین کا خیال ہے کہ قلبی شریانوں کے مریضوں میں ڈپریشن جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ دل کے مریضوں کو خوش رہنا چاہیے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…