بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شوکت بسرا کے اپنے پستول سے کارکن مارا گیا ، اہم وزیر کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 14  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتیں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف وزیر مملکت عابد شیر علی کے ریمارکس پر ایوان سے واک آؤٹ کر گئیں ‘ واک آؤٹ کی وجہ سے کورم ٹوٹ گیا ‘ سپیکر نے اجلاس کورم پور اہونے تک ملتوی کر دیا ‘ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت لاہور میں پیپلز پارٹی کے سرگرم کارکن سہیل بابر بٹ کے قاتلوں کو گرفتار کرے جنہیں (ن) لیگ میں شامل نہ ہونے پر

قتل کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن اور شوکت بسرا پر حملے میں مارے جانے والے پارٹی کارکنان کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹس منظر عام پر لانے کا بھی مطالبہ کیا۔ وزیر مملکت عابد شیر علی نے جواب دیا کہ شوکت بسرا کا ذاتی جھگڑا تھا ان کے اپنے پستول سے کارکن مارا گیا۔ پیپلز پارٹی واقعہ کو سیاسی رنگ دے رہی ہے۔ پنجاب میں کوئی سیاسی انتقام کی کارروائی نہیں ہو رہی جس پر پیپلز پارٹی کے ارکان واک آؤٹ کر گئے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ جمہوری دور میں سیاسی کارکن کا قتل افسوس ناک ہے۔ گزشتہ روز سہیل بابر بٹ کوگھر میں گھس کر قتل کیا گیا۔ وہ پی پی پی کے سرگرم کارکن تھے۔ وہ لاہور میں حال ہی میں بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے انہیں (ن) لیگ جوائن کرنے ورنہ قتل کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ سابق رکن اسمبلی چوہدری منظور نے رابطہ کر کے آگاہ کیا تھا کہ سہیل بٹ کو قتل کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ سہیل بٹ کے تھانے میں نیا ایس ایچ او لگایا گیا یہ ریاستی دہشت گردی ہے جو سیاسی کارکنوں کے ساتھ کی جا رہی ہے۔ پہلے شوکت بسرا پر حملہ کیا گیا ایک کارکن وہاں بھی قتل ہوا۔ وزیر اعلیٰ نے انکوائری کا حکم دیا رپورٹ ابھی تک نہیں آئی۔ اگر ریاست اس طرح سے سوتیلی ماں کا کردار ادا کرے گی تو ریاست خود کمزور ہو گی۔ دہشت گردوں نے بھی پی پی پی کو دھمکیاں دیں اگر حکومت کل ایک سیاسی جماعت

کو روکنے کیلئے کوشش کرے گی تو خطرناک نتائج نکلیں گے۔ گریڈ 20 سے 21 میں ترقیوں کیلئے وزیر اعظم نے جن 90 افسران کے نام واپس کر دئیے ان میں سے اکثر چھوٹے صوبوں سے ہیں۔ ایک آفیسر نے بتایا کہ 2014۔15ء4 اور 16 میں اس کی پرموشن ہوئی اور روک دی گئی۔ پارلیمنٹ کی راہداری میں جھگڑا ارکان پارلیمنٹ کی فرسٹریشن ہے ہم نے فرینڈلی اپوزیشن کے طعنے سنے مگر قتل کیا جائے گا تو کیا کریں گے۔ احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ اپوزیشن ارکان کو ترقیاتی فنڈز بھی نہیں ملتے۔ حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ شوکت بسرا کی رپورٹ سامنے لائی جائے۔ ماڈل ٹائون سانحہ کی رپورٹ بھی لائی جائے اس طرح کا رویہ نہیں اپنایا جانا چاہیے۔ عابد شیر علی کے رویہ پر واک آئوٹ کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے ارکان واک آؤٹ کر گئے۔ شیخ آفتاب نے کہا کہ اس واقعہ کی چھان بین کرائی جائے گی اس موقع پر نعمان اسلام الدین شیخ نے کورم کی نشاندہی کر دی۔

عابد شیر علی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف نے حکومت پر الزامات عائد کئے۔ شوکت بسرا کا ذکر ہوا۔ شوکت بسرا افسر کے چیمبر میں جا کر حملہ آور ہوئے ان کا اپنا پستول تھا جس سے فائرنگ کر کے بندہ مارا گیا یہ سیاسی ایشو نہیں جسے بنایا جا جرہا ہے۔ یہ معاملہ عدالت میں ہے اسے سیاسی مسئلہ بنایا جا رہا ہے۔ ماڈل ٹاؤن سانحہ کی انکوائری میں حکومت نے کوئی مداخلت نہیں کی۔ مسلم لی گ(ن) کی حکومت میں فیکٹریوں میں جا کر لوگوں کو نہیں ما را جا رہا۔ پنجاب میں سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جا رہا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…