جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

افغانستان کی واحد خاتون ٹیکسی ڈرائیور کی زندگی کی دلچسپ کہانی‎

datetime 14  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (نیوز ڈیسک) افغانستان میں سماجی منظر نامے سے عورت مکمل طور پر غائب نظر آتی ہے لیکن مزار شریف شہر سے تعلق رکھنے والی باہمت خاتون سارہ بہائی اس ملک کی سڑکوں پر تقریباً 15 سال سے ٹیکسی چلارہی ہیں اور تمام تر مخالفت کے باوجود خود محنت کرکے اپنے خاندان کو عزت کی روٹی کھلا رہی ہیں۔

سارہ کہتی ہیں کہ طالبان کا اقتدار ختم ہونے کے بعد 2001ءمیں انہوں نے پہلی دفعہ ڈرائیونگ شروع کی تو انہیں ایسا محسوس ہوا کہ وہ ہوا میں اڑ رہی تھیں۔ انہیں ٹیکسی چلانے کی وجہ سے بے پناہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور نامعلوم نمبروں سے کالز کر کے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں لیکن وہ اپنے خاندان کا واحد سہارا تھیں لہٰذا تمام تر خطرات کے باوجود ڈٹی رہیں۔

سارہ نے اپنے بہنوئی کے قتل کئے جانے کے بعد اپنی بیوہ بہن اور اس کے سات بچوں کی ذمہ داری بھی لے لی اور تن تنہا درجن بھر لوگوں کی کفالت کرتی رہیں۔ انہوں نے شادی بھی نہیں کی کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ شادی کی صورت میں شوہر انہیں کام چھوڑنے پر مجبور کرسکتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ عمومی مخالفت کے علاوہ انہیں مرد مسافروں کی بدتمیزی کا سامنا بھی کرنا پڑتاہے لیکن وہ کبھی ہمت نہیں ہارتی ہیں۔ سارہ نے ڈرائیونگ لائسنس 2002ءمیں حاصل کیا اور وہ صرف ڈرائیور ہی نہیں ہیں بلکہ مکینک بھی ہیں اور اپنی گاڑی کی دیکھ بھال بھی خود ہی کرتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…