ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

فرعون رعمیس دوئم کامجسمہ برآمد، حیرت انگیزانکشافات

datetime 11  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ(آئی این پی) ماہرین نے تاریخ کی اہم ترین دریافت کرتے ہوئے مصر کے عظیم ترین حکمران کا مجسمہ تلاش کرلیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ دیو قامت مجسمہ مصری دارالحکومت قاہرہ کی ایک کچی بستی سے ملا ہے جس کے بارے میں مانا جارہا ہے کہ یہ لگ بھگ

تین ہزار سال قبل مصر پر حکمرانی کرنے والے فرعون رعمیس دوئم کا ہے۔مصری وزارت نوادرات کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ مجسمہ قاہرہ کے مشرقی حصے میں واقع قدیم شہر Heliopolis میں رعمیس دوئم کے ٹیمپل کے قریب ملا ہے لہذایہ ممکنہ طور پر اسی فرعون کا ہوسکتا ہے جو کہ اپنے دور کا سب سے طاقتور اور معروف ترین حکمران تھا۔اس مجسمے کے ساتھ فرعون سیتی دوئم کے چونے کے پتھر پر بنا ٹوٹا ہوا مجسمہ بھی ملا ہے جس پر چہرے کے نقوش بنے ہوئے ہیں، یہ فرعون رعمیس دوئم کی اولاد میں سے تھا۔مصری وزیر نوادرات خالد الانانی کے مطابق ‘گزشتہ منگل کو مجھے اس بڑی دریافت یعنی ایک بہت بڑے مسجمے کے ملنے کے بارے میں بتایا گیا جو کہ ممکنہ طور پر رعمیس دوئم کا ہوسکتا ہے’۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں اس مجسمے کے کچھ حصے ملے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ کتنا بڑا ہوسکتا ہے۔اس مجسمے کو مصری اور جرمن ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم نے دریافت کیا تھا۔اب ان دونوں مجسموں کے دیگر حصوں کو تلاش کرکے ان کی بحالی نو کی جائے گی اور اگر یہ ثابت ہوگیا کہ یہ رعمیس دوئم کا ہی ہے تو اسے مصر کے سب سے بڑے میوزیم میں منتقل کردیا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…