پیر‬‮ ، 20 اکتوبر‬‮ 2025 

وقت آگیا،پاکستان کو اب دشمن سمجھاجائے اور۔۔۔! پینٹاگون کے عہدیداران نے ٹرمپ کو نئی پٹی پڑھادی،تشویشناک انکشافات

datetime 10  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آئی این پی )امریکی کانگریس پینل کے سربراہ اور پینٹاگون کے ایک سابق عہدیدار ٹیڈ پو اور جیمز کلاڈ نے اپنے مضمون میں ٹرمپ انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ پاکستانی رہنماؤ ں کی جانب سے پالیسی تبدیل کرنے کا انتظارنہ کریں اس کے ساتھ ایک اتحادی جیسا برتا و ختم کیا جائے،ون بیلٹ ون روڈ کے نعرے کے تحت چین کا پاکستان کے لیے بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ بڑے مسائل پیدا کرے گا، ماضی کی طرح پاکستان کی

آئی ایم ایف اور دیگر ادائیگیوں کے حوالے سے بھی کام نہیں کرنا چاہیے، یہ کام چین کو کرنے دیں اگر پاکستانی اپنا مستقبل اس طرح دیکھنے کے خواہاں ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نیشنل انٹریسٹ میگزین کی جانب سے شائع ہونے والے مشترکہ مضمون میں کانگریس کے رکن ٹیڈ پو اور جیمز کلاڈ نے کانگریس رہنماں کے بند کمرے میں ہونے والے اجلاس کا حوالے سے کہا ہے کہ اجلاس میں ایٹمی ہتھیاروں کے نامور ماہر سفیر رابرٹ گیلوچی نے امریکی پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ پاکستانی رہنماؤ ں کی جانب سے پالیسی تبدیل کرنے کا انتظارنہ کریں۔انہوں نے کہا وقت آگیا ہے کہ ہم یک طرفہ طور پر پاکستان کی لطف اندوزی کی حدود کا تعین کریں۔ان کی جانب سے دی گئی تجاویز میں کہا گیا کہ ہمیں جنوبی یا جنوب مغربی ایشیا میں آنے والے بحران سے اپنی توجہ نہیں ہٹانی چاہئے، ہمیں پاکستان کی جانب سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور دیگر شراکت داروں کی ادائیگیوں میں توازن برقرار رکھنے کے حوالے سے بھی کام نہیں کرنا چاہیے، جیسا کہ ہم ماضی میں کرتے آئے ہیں، یہ کام چین کو کرنے دیں، اگر پاکستانی اپنا مستقبل اس طرح دیکھنے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ ایک سڑک ایک خطہ کے نعرے کے تحت چین کا پاکستان کے لیے بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ بڑے مسائل پیدا کرے گا۔ٹیڈ پو اور جیمز کلاڈ نے کئی دہائیوں پر مشتمل پاک-امریکا تعلقات

کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے ہیں، پاکستان برائے نام اتحادی ہے، جن کی عسکری اور سیکیورٹی قیادت ہمارے سا تھ خطرناک ڈبل گیم کھیلتی ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس خطرناک گیم کو ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار اور اسلامی دہشت گردی کے فروغ میں استعمال کیا جاتا ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ پاکستانی حکومت پر یکے بعد دیگرے فوجی سربراہوں کی مضبوط گرفت رہی ہے اور انہوں نے اپنے مختلف حلقوں خاص طور پر دفاعی کارپوریشنز، انٹیلی جنس کمیونٹی اور خارجہ اسٹیبلشمنٹ کو اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہوئے واشنگٹن تک اپنی رسائی برقرار رکھی جب کہ اسلام آباد کو حقیقت سے دور رکھا۔ٹیڈ پو اور جیمز کلاڈ نے تسلیم کیا کہ پاکستان کے لیے امریکا کے ‘ملنسار موقف’ میں تبدیلی بہت جلدی نہیں آئے گی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ اسے تبدیل ہونا چاہیے۔

انہوں نے لکھا کہ بھارت-امریکا تعلقات سے قطع نظر پاکستان سے تعلقات کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پریشان کن اور دہرے پن کا شکار ہیں، لیکن ہمارے بھارت کے ساتھ بھی مسائل ہیں۔امریکا کی دو بڑی پارٹیوں یعنی ری پبلکن اور ڈیموکریٹک سے تعلق رکھنے والے ٹیڈ پو اور جیمز کلاڈ نے مزید لکھا کہ ‘ہمیں دہشت گردی کی حمایت کرنے والی، غیر ذمہ دار جوہری ریاست سے اپنے تعلقات میں لازمی طور پر کچھ تبدیلیاں کرنا پڑیں گی اور اس کے علاوہ ہمارے پاس اور کوئی آپشن نہیں ہے ۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…