لاہور(آئی این پی)تحریک انصاف نے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کے خلاف قرارداد اور لاہور سمیت صوبے بھر کے 2300خطرناک قرار دیئے گئے سرکاری سکولوں کے فنڈز جاری ہونے کے باوجود استعمال نہ کرنے کے خلاف تحریک التواء کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی ۔ تحریک انصاف کی رکن اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے مذمتی قرارد داد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے پنجاب کا یہ
مقدس ایوان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کے ناشائستہ زبان استعمال کرنے کی پُر زور مذمت کرتا ہے اور سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کرتا ہے کہ موصوف کی رکنیت کو فلفور معطل کیا جائے مزید برآں انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن گلو بٹوں کی جماعت ہے جو دماغ کی بجائے پیٹ سے سوچتی ہے اور اخلاقی اقدار سے عاری گلوبٹوں کو اُنہی کی زبان میں جواب دیں گے۔ مسلم لیگ ن کے کارندے شورشرابہ کر کے اپنی قیادت کی کرپشن پر پردہ نہیں ڈال سکتے انہیں عوام کی لوٹی ہوئی دولت کا حساب دینا ہو گا۔جبکہ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی نبیلہ حاکم علی نے لاہور سمیت صوبے بھر کے 2300خطرناک قرار دے سرکاری سکولوں کے فنڈز جاری ہونے کے باوجود استعمال نہ کرنے کے خلاف اسمبلی میں تحریک التواء کار جمع کرادی۔ جس کے متن مین کہا گیا ہے کہ جس کی وجہ سے لاکھوں بچوں کی جانیں داؤ پر لگ گئی ہیں۔حکومت ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لینے کی بجائے ایک تھرڈ پارٹی کو ہائیر کر لیا ۔یہ منصوبہ کرپٹ افسران کی نا اہلی کو چھپانے کیلئے شروع کیا گیا ہے۔جس کا پی سی ون محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ میں جمع کروا دیا گیا ہے۔نبیلہ حاکم علی نے مزید موقف اختیار کیالاہور کے 153سرکاری سکولوں سمیت صوبے بھر کے 2300سکو ل جن کی عمارتیں خطر ناک قرار دی جا چکی
ہیں جبکہ حکومت کی طرف سے ان تعمیر و مرمت کیلئے فنڈز بھی جاری کیے جا چکے ہیں لیکن یہ فنڈز ابھی تک استعمال نہیں کیے گئے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑے بڑے پر جیکٹس کم مدت میں پوری کرنے والی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کی ترجیحیات کچھ اور ہیں وہ شہریوں کو تعلیم یافتہ نہیں بنانا چاہتی۔