منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں کرکٹ کی بحالی،ڈیرن سیمی نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 8  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہانگ کانگ (آئی این پی) لاہور میں کھیل کر بالکل ویسا ہی لگا جیسا دنیا کے کسی اور حصے میں کھیل کر لگتا ہے ،دورہ پاکستان ،پاکستان میں کر کٹ کی بحالی کی طرف چھوٹا قدم تھا، وقت یہ ثابت کردیگا،ڈیرن سیمی کا دعویٰ،پاکستان سپر لیگ کا فائنل کھیلنے کیلئے لاہور آنے والے غیرملکی کھلاڑیوں نے پاکستان میں فراہم کی جانے والی سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی راہ ہموار کردی ہے۔

پشاور زلمی کے فاتح کپتان ڈیرن سیمی سمیت دیگر کھلاڑیوں نے دورہ پاکستان پر فراہم کردہ بلٹ پروف بسوں اور بند راستوں کی تفصیلات بتانے کے ساتھ ساتھ فوری طور پر واپسی کا احوال بھی سنایا جس کے سبب وہ فتح کا جشن بھی نہ منا سکے۔ ہانگ کانگ میں میڈیا سے کرتے ہوئے ویسٹ انڈین ڈیرن سیمی نے کہا کہ سیکیورٹی بہت سخت تھی، میں نے سیکیورٹی کے بارے میں محض اس وقت سوچا جب ہم بس میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کی ٹیم ایک فیملی کی طرح ہے، ایک مرتبہ ایک غیرملکی کھلاڑی نے جانے کی بات کی تو تمام کھلاڑیوں نے اس کی پیروی کی۔ یہ بھائی چارے کی طرح ہے۔ ڈیرن سیمی سے سوال کیا گیا کہ کیا پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہونی چاہیے تو انہوں نے کہا کہ اس سوال کا جواب میرے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ جب میں اسٹیڈیم پہنچ گیا تو لاہور میں کھیل کر بالکل ویسا ہی لگا جیسا دنیا کے کسی اور حصے میں کھیل کر لگتا ہے۔ فین بہت ہی پرجوش تھے۔ ’یہ صحیح سمت میں ایک چھوٹا قدم ہے، وقت یہ بات ثابت کردے گا۔ ڈیرن سیمی کی ٹیم کے کھلاڑی انگلینڈ کے کرس جارڈن نے کہا کہ لاہور جانے کا فیصلہ انہوں نے بہت ہی محتاط ہو کر اور اپنے اہلخانہ سے مشاورت کے بعد کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مزید کرکٹ میچز کے انعقاد کے حوالے سے کرکٹ کے بڑوں سے بات کرنی چاہیے لیکن اگر اسی طرح کے انتظامت کیے گئے تو وہ بخوشی دوبارہ

پاکستان آ کر کھیلیں گے۔سیمی نے اپنے سفر کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ رات تین بجے سے اگلی رات تین بجے تک یہ سفر ایئر پورٹ سے ہوٹل، ہوٹل سے اسٹیڈیم اور پھر اسٹیڈیم سے ایئرپورٹ تک رہا۔ تو یہ تقریباً آنا اور جانا رہا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…