اسلام آباد/دبئی(آئی این پی)آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ وسابق صدر پرویز مشرف نے پاکستان سپرلیگ کا فائنل لاہور میں کرانے کے فیصلے پر وزیراعظم نوازشریف کو ’’ویلڈن پرائم منسٹر‘‘ کہتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان بناء سوچے سمجھے بیان دیتے ہیں کبھی نہ کبھی تو پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے قدم اٹھانا تھا تو اب ہی کیوں نہیں ،میری نقل وحرکت کو محدود نہ کیا گیا تو پاکستان ضرور آؤں گا ،
پانامہ کیس وزیراعظم کا ذاتی مسئلہ ہے ، مجھ پر ڈیل کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ، این آر او کو مسترد کرتا ہوں ۔ وہ جمعہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان اور گورننس کیا ہے ، اوورسیز پاکستانی ملکی مسائل سے متعلق میرے پاس آتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نقل وحرکت محدود کو محدود نہیں کیا جائے گا تو واپس ضرور آؤں گا ، پاکستانی شہری ہوں اور پاکستان میں رہنا چاہتا ہوں ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ پاک فوج میری فوج ہے اور فوج پر آج بھی فخر کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس وزیراعظم کا ذاتی مسئلہ ہے ، پانامہ کیس میں چوری کابینہ عدالت جاتی ہے اور بیانات دیتی ہے اس حوالے سے بیان نہیں دینا چاہتا ۔انہوں نے کہا کہ سب جھوٹ بولتے ہیں کہ میں نے نیب پر دباؤ ڈالا ،کوئی ڈیل نہیں ہوئی ، این آر او کو مسترد کرتا ہوں ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کے فیصلے کی تائید کرتا ہوں ، لاہور کی جگہ فائنل کراچی کرایا جاتا تو زیادہ بہتر ہوتا ، سری لنکن ٹیم پر حملہ ہوا، سنگاکارا شاید لاہور نہ جائے ، عمران خان نے بنا سوچے سمجھے بات کی کبھی نہ کبھی تو پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کو بحال کرنے کیلئے قدم اٹھانا ہوگا اس لئے اب ہی کیوں نہ اٹھایا جائے ، پی ایس ایل فائنل لاہور میں کرانے پر ویلڈن پرائم منسٹر کہتا ہوں ، ساری پاکستانی ٹیمیں ہیں سب کو سپورٹ کرتا ہوں ۔