پیانگ یانگ (نیوز ڈیسک) یوں تو امریکا ساری دنیا کے ساتھ بدمعاشی کرتا پھرتا ہے لیکن ایک ملک نے اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا کہ جس کی خفت یہ آج تک نہیں مٹا سکا۔
مزید پڑھئے: دُنیا کا سب سے خطرناک راستہ۔۔
یہ 1968ءکی بات ہے کہ صدر لنڈن بی جانسن کے دور میں امریکا کے ایک جنگی بحری جہاز یو ایس ایس پیبلو (ایجر2-) پر شمالی کوریا کی بحریہ نے حملہ کیا اور اسے اپنے قبضہ میں لے لیا۔ جنگی تاریخ میں اس واقعے کو پیبلو کرائسس کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ شمالی کوریائی بحریہ کے امریکی جنگی بحری جہاز پر حملے کے دوران ایک امریکی فوجی ہلاک ہوگیا جبکہ 82 کو قیدی بنالیا گیا۔ شمالی کوریا کا موقف تھاکہ امریکی بحری جہاز اس کی حدود میں داخل ہوا تھا جبکہ امریکا کا موقف تھا کہ بحری جہاز بین الاقوامی سمندر میں تھا۔
مزید پڑھئے: سال میں در جنوں موتیں
امریکا نے اپنا بحری جہاز چھڑوانے کے لئے سرتوڑ کوششیں کیں لیکن شمالی کوریا نے اس کی ایک نہ سنی اور اس کی ہر دھمکی کو نظر انداز کردیا۔ یہ جنگی بحری جہاز تقریباً نصف صدی گزرنے کے باوجود آج بھی شمالی کوریا کے قبضے میں ہے اور اسے دارالحکومت میں دریائے بوتانگ میں امریکی شکست کی یادگار کے طور پر کھڑا کیا گیا ہے۔ شمالی کوریا ئی شہری آج بھی اس بحری جہاز کو دیکھنے آتے ہیں اور اسے دیکھ کر امریکا کا مذاق اڑاتے ہیں۔