لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور کے علاقے ڈیفنس میں ہونے والے دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی۔اس رپورٹ کے مطابق ڈیفنس میں ہونے والایہ دھماکہ گیس سلنڈرکی لیکج کی وجہ سے اتفاقیہ طورپرہوالیکن معاملہ اس وقت پریشان کن ہوجاتاہے کہ سوشل میڈیاپرایک نوجوان نے 11جنوری کو دیفنس کی اسی سڑک پرپڑے ہوئےسلنڈروںکی نشاندہی کی تھی جہاں پریہ دھماکاہواہے لیکن اس وقت کسی بھی ادارے نے کوئی قدم نہیں اٹھایا اوراگراس وقت ان سلنڈروں کوہٹالیاجاتاتوقیمتی جانیں بچ جاتیں ۔سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک کے ایک صارف ارسلان سعید نے ایک ماہ قبل 11جنوری کوڈیفنس کی اس جگہ سلنڈروں کے سرعام سڑک پرپڑے ہونے کی ایک تصویرشیئرکی تھی
اورساتھ ہی اس کے ساتھ تبصرہ کیاتھاکہ بجلی کے قریب پڑی ہوئی یہ چیز کسی بڑے سانحے کوجنم دے سکتی ہے جبکہ ڈیفنس کے سیکورٹی حکام نے بھی اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جبکہ اس ریسٹورنٹ کے مالک وقاص جاوید نے بھی اس پوسٹ پراپناپیغام جاری کیاتھاکہ وہ ارسلان سعید کی طرف سے یہ اہم معاملہ سامنے لانے پراس کے شکرگزارہیں لیکن سڑک پرپڑے یہ سلنڈرخالی ہیں اوران میں گیس بھرنے کےلئے کمپنی ان کوجلدلے جائے گی اورکمپنی کی سہولت کےلئے ان سلنڈروں کوباہرسڑک پررکھاگیاہے جبکہ جمعرا ت کے روزاس جگہ دھماکہ ہوگیااوراب رپورٹ میں بھی بتایاگیاہے کہ یہ دھماکاسلنڈرمیں گیس لیکج کی وجہ سے ہواہے جس کی تصدیق صوبائی وزیرراناثنااللہ نے بھی کر دی ہے ۔