سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے گزشتہ سال کے عوامی انتفادہ کے دوران نہتے کشمیریوں پر بھارتی فورسز کے مظالم کی تصدیق کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے بھارت کیلئے چشم کشاقراردیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجینئر رشید نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت کو اپنے
گریبان میں جھانک کر جارحانہ پالیسیوں کو ترک کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ ایک عالمی معتبر تنظیم نے جس طرح مقبوضہ کشمیرمیں قتل عام اور طاقت کے بے جا استعمال کا بھارتی فورسز کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا اْس سے ثابت ہوگیا ہے کہ کشمیریوں کی تحریک کسی بھی بیرونی معاونت کا نتیجہ نہیں تھی۔انہوں نے کہاکہ رپورٹ میں کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا ہے کہ کسی فرد ، تنظیم یا کسی خفیہ ادارے نے کہیں بھی کشمیریوں کو سڑکوں پر نکلنے کیلئے پیسے دیے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم کی رپورٹ سے یہ بھی ثابت ہو گیا ہے کہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرف سے بھارتی فورسز کو بے گناہی کی سند دینا بھی سراسر غلط تھا۔انہوں نے کہاکہ رپورٹ سے بھی واضح ہوگیا ہے کہ جموں وکشمیر میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے لمبی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ انجینئر رشید نے مزیدکہاکہ یورپی یونین کی طرف سے جموں وکشمیر کو انتہائی ناز ک معاملہ قراردینا بھارت کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ یونین کی طرف سے بھارتی اداروں کی سرزنش اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت کشمیریوں کو انصاف فراہم نہیں کر رہا ہے ۔ انہوں نے یورپی یونین اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات کریں۔