پشاور(آئی این پی )پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں دہشتگردوں کے خلاف ایک ساتھ آپریشن ہونا چاہیے کیونکہ پنجاب میں کارروائی نہ ہونے کا ہمیں بہت نقصان ہوا ہے،حالات بہترنہ ہوئے توایک اورضرب عضب شروع کرناپڑیگا، اقتداروالوں پراخلاقیات کابوجھ عام آدمی سے زیادہ ہوتا ہے،ماضی کی پالیسیوں کے باعث آج پاکستان مشکل میں ہے۔پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان
نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے نیشنل ایکشن پلان پردستخط کئے تھے، اس کے تحت ملک کے تمام صوبوں میں پولیس کو غیر سیاسی اور فعال کرنا تھا ، ہمیں فخر ہے کہ خیبر پختونخوا میں پولیس کوغیرسیاسی کردیا گیا ہے،پولیس کوغیرسیاسی کرنے پرپرویزخٹک کوداددیتاہوں،دہشتگردی کادوبارہ شروع ہوناافسوسناک ہے،ضرب عضب سے د ہشتگردی کم ہو گئی تھی،حالات کی بہتری کاحکومت نے فائدہ نہیں اٹھایا،ماضی کی پالیسیوں کے باعث آج پاکستان مشکل میں ہے،حالات بہترنہ ہوئے توایک اورضرب عضب شروع کرناپڑیگا، اقتداروالوں پراخلاقیات کابوجھ عام آدمی سے زیادہ ہوتا ہے،پاکستان آٹھ ماہ سے پانامہ میں پھنسا ہوا ہے،پاکستان ہمیشہ کیلئے بدل رہا ہے،اگر کوئی صادق اور امین ہو تو اس کے پاس پیسہ نہیں رکھوایا جاتا، پنجاب میں دہشتگردوں کے خلاف جو کارروائی ہونا تھی وہ نہیں ہوئی،حالات کی بہتری کاحکومت نے فائدہ نہیں اٹھایا،ماضی کی پالیسیوں کے باعث آج پاکستان مشکل میں ہے،حالات بہترنہ ہوئے توایک اورضرب عضب شروع کرناپڑیگا، اقتداروالوں پراخلاقیات کابوجھ عام آدمی سے زیادہ ہوتا ہے،پاکستان آٹھ ماہ سے پانامہ میں پھنسا ہوا ہے،پاکستان ہمیشہ کیلئے بدل رہا ہے،اگر کوئی صادق اور امین ہو تو اس کے پاس پیسہ نہیں رکھوایا جاتا، پنجاب میں دہشتگردوں کے خلاف جو کارروائی ہونا تھی وہ نہیں ہوئی، پنجاب میں آپریشن نہیں ہوا جس کا ہمیں بڑا نقصان ہواہے، فاٹا میں ہم نے سب سے زیادہ کمزوری دکھائی، خیبر پختونخوا اور فاٹا کو ملانے کا منصوبہ ضرب عضب کے فورا بعد شروع ہوجانا چاہئے تھا۔۔