اسلام آباد(جاوید چوہدری)آج چارسدہ کی تحصیل تنگی میں پولیس نے نہایت بہادری کے ساتھ ضلع کچہری کو تباہی سے بچا لیا‘ آج دن گیارہ بج کر چالیس منٹ پر تین دہشت گردوں نے کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی‘ پولیس نے روکا تو دہشت گردوں نے دستی بموں اور رائفلوں سے پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا‘ پولیس نے جوابی فائرنگ کی‘ دو دہشت گرد فوراً ہلاک ہو گئے‘ تیسرے نے کچہری کے اندر داخل ہو کر خود کو اڑادیا‘
آٹھ لوگ شہید اور 15 زخمی ہو گئے‘ ۔۔اس واقعے میں پولیس اہلکاروں کی بہادری قابل تعریف ہے‘ حملہ آوروں کو دیکھ کر پولیس کے کسی اہلکار نے اپنی جگہ نہیں چھوڑی‘ یہ دہشت گردوں کے ۔۔خلاف سینہ سپر ہو گئے اور کسی قسم کی فوجی‘ کسی قسم کی کوئیک ریسپانس فورس اور کسی قسم کی سی ٹی ڈی کی سپورٹ کے بغیر صرف پندرہ منٹوں میں تینوں دہشت گردوں کو اڑا دیا‘ پولیس کی ۔۔اس مہارت‘ ۔۔اس بہادری اور ۔۔اس جرات کی جتنی تعریف کی جائے یہ کم ہو گی‘ قوم کو یاد رکھنا چاہیے‘ پاکستان میں 2002ء سے اب تک چودہ برسوں میں 450 خود کش حملے ہوئے‘ ۔۔ان حملوں میں تین ہزار سات سو پولیس اہلکار شہید ہوئے‘ پولیس کے شہداء میں بہتر اعلیٰ افسر بھی شامل ہیں‘ دہشت گردی کی ۔۔اس جنگ میں پنجاب پولیس کے تین سو ستر جوان‘ سندھ پولیس کے سات سو پچاس جوان‘ کے پی کے پولیس کے ایک ہزار چار سو ستاون جوان‘ بلوچستان پولیس کے چار سو پچاس جوان اور آزاد کشمیر گلگت بلتستان کے چھ سو تہتر جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا‘ سب سے زیادہ قربانی کے پی کے پولیس نے دی‘ ۔۔اس کے ایک ہزار چار سو ستاون جوان شہید ہوئے ۔۔لیکن ۔۔اس قربانی کے باوجود کے پی کے پولیس کے حوصلے جوان ہیں‘ قوم نے ۔۔اس حوصلے کا عملی مظاہرہ آج تنگی میں صاف دیکھا‘ میں آج کی کامیابی پر کے پی کے پولیس کو پوری قوم کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں‘ آپ قوم کیلئے لڑ رہے ہیں‘ پوری قوم آپ کی شکر گزار ہے۔
آج پانامہ کیس کی سماعت ہوئی‘ آج سماعت کے دوران جسٹس کھوسہ نے کہا‘ باپ سے پوچھو وہ کہتا ہے بچوں سے پوچھو‘ بچوں سے پوچھیں وہ کہتے ہیں ہمیں دادا سے جائیداد ملی‘ نیب کہتا ہے‘ ہمیں ریگولیٹر کی اجازت کا انتظار ہے‘ یہ ہو کیا رہا ہے‘ عدالت میں آج چیئرمین ایف بی آر اور چیئرمین نیب دونوں کو سخت سوالوں کا سامنا کرناپڑا‘ عدالت نے دونوں اداروں کو نااہل تک کہا‘ ۔۔ان کے ساتھ یہ سلوک کیوں ہوا‘ عدالت نے یہ کیس جمعرات تک نبٹانے کا عندیہ بھی دے دیا‘ کیا یہ کیس جمعرات تک واقعی نبٹ جائے گا‘۔