ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکہ ،افغانستان،بنگلہ دیش و دیگر ممالک کے جن افراد کو ویزہ کا اجراء کیا گیا اس حوالے ان کے پاس یکجا ریکارڈ موجود نہیں، داخلہ و خارجہ

datetime 21  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں وزارت خارجہ،وزارت داخلہ کے نمائندگان نے تسلیم کیا ہے کہ ان کے پاس امریکہ ،افغانستان،بنگلہ دیش و دیگر ممالک کے جن افراد کو ویزہ کا اجراء کیا گیا اس حوالے ان کے پاس یکجا ریکارڈ موجود نہیں،جس پر کمیٹی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو اس وقت دہشت گردی کا سامنا ہے جن افراد کو ویزہ کا اجراء کیا گیا ہے یا جن کے ویزے میں توسیع کی

گئی ہے ان کا ریکارڈ موجود نہیں،کمیٹی نے دو ماہ کے اند ر ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔کمیٹی کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی سربراہی میں منگل کے روز منعقد ہوا،اجلاس میں ویزہ کے اجراء کا معاملہ زیر بحث آیا اس حوالے سے وزارت خارجہ کے متعلقہ ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ اس حوالے سے زیادہ تر معاملات کو وزارت داخلہ دیکھتی ہے، جبکہ بیرون ملک پاکستان کے سفارتخانے سفارتی ویزوںکا اجراء کرتا ہے تاہم ویزوں کے اجراء کی تفصیل نہیں ہے،اس موقع پر وزارت داخلہ کے حکام نے کہا کہ ہمارے پاس ریگولر کمپیوٹرائزڈ نظام موجود نہیں ہے،جس پر چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعجب ہے آپ کے پاس تفصیل نہیں آپ کو بلانے کا فائدہ نہیں ہوا، وزارت داخلہ کے حکام نے کہا کہ اگر آپ کو تفصیل درکار ہے تو آئندہ میٹننگ میں مہیا کر سکتے ہیںکوئی بھی غیر ملکی آتا ہے اس کا ریکارڈ ایف آئی اے کے پاس ہوتا ہے۔حکام اگر ای ویزا سسٹم ہو تو تمام تفصیل مل سکتی ہے جس پر سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ ہمیں معلوم ہونا چاہیے کس ملک سے کتنے لوگ آرہے ہیں،داخلہ حکام نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ سارے ویزے جاری نہیں کرتا مشنز زیادہ ویزے جاری کرتا ہے۔حکام نے مشنز کو ہدایت جاری کی ہیں کہ تین ماہ کی بنیاد پر تفصیل دیں،ہم نے نیا سسٹم متعارف کروایا ہے کہ جب بھی کوئی فارنر آتا ہے اسکا ڈیٹا انٹری کر رہے ہیں،

کمیٹی نے حالیہ بم دھماکوں کی پر روز مذمت کی،کمیٹی نے حکو مت سے مطالبہ کیا کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ ہم افغانستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔رحمان ملک نے کہا کہ ہم پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے جماعت الاحرار کیخلاف کامیاب سرجیکل سٹرائیک کی ہیںکسی دہشت گرد کے بارے میں قبل از وقت خبر میڈیا کو نہ دی جائے،بھارت کے حوالے سے ویزہ پالیسی کی تفصیلات کمیٹی کو پیش کی جائیں۔ سینٹر جاوید عباسی نے کہاہے کہ پولیس کی صلاحیت بڑھانے کے لئے صوبوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے جس پر وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمن نے کہا کہ نیکٹا کا بجٹ 1.8ارب کا بجٹ ہے جس میں سے 1.4 بلین مل چکے ہیں۔ اجلاس میں ایم کیو ایم کے سینیٹر میاںعتیق موٹر وہیکل آرڈیننس ترمیمی بل کمیٹی میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کا مقصدڈرائیوروں کی ٹریننگ کرانا بھی مقصود ہے، جس رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ تر ڈرائیور ان پڑھ ہیں،سرکاری ڈرائیور کے لئے انڈر میڑک کا معیار مقرر ہے،پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیور کے لئے کوئی معیار نہیں،ٹریفک قوانین کے حوالے سے تمام صوبوں سے مشاورت کی جائے،سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ آٹو رکشا بنانے والی کمپنی پر پابندی نہیں لیکن روڈ پر چلنے پر پابندی ہے۔

یہ کیسا قانون ہے،مزید قانون بنانے کی نہیں عملدرآمد کی ضرورت ہے،کراچی میں اٹھارہ ہزار منی بسوں میں سے پانچ ہزار رہ گئی ہیں۔کمیٹیمیں ٹریفک اصلاحات پر بحث کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے انکشاف کیا کہ مجھے1997ء میں بغیر سٹیرنگ پکڑے لائسنس ملا،اس کا نقصان یہ ہوا کہ مجھے حادثہ پیش آیا ،جس کے تعلقات ہوں اسے ڈرائیونگ لائسنس مل جاتا ہے،گاڑی کیساتھ ساتھ ڈرائیور کی فٹنس ضروری ہے،ڈرائیورز کیساتھ ٹریفک اہلکار کی حالت بھی قابل رحم ہے، اور اس سے اضافی ڈیوٹی لی جاتی ہے،موٹر وے پولیس کی کارکردگی اس لئے بہتر ہے کہ اسکی ڈیوٹی آٹھ گھنٹے ہوتی ہے۔ جس پر ایس ایس پی ٹریفک اسلام آباد ملک مطلوب نے کہا کہ اس قانون سازی سے ہزاروں نہیں لاکھوں جانیں بچیں گی،اسلام آباد میں اگر کوئی شخص بغیر ٹیسٹ کے لائسنس لے تو مجھے چوک میں لٹکا دیں،نادرا کی مدد سے Qسسٹم نصب کر دیا گیا ہے جس سے سب کو گزرنا ہوتا ہے ،چند دن قبل صدر مملکت آئے تو وہ بھی اس سسٹم سے گزرے۔سینیٹر شاہی سید نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ صدر پاکستان کی آنکھوں کا معائنہ بھی کیا ؟جس پر ملک مطلوب نے جواب دیا جی ان کا آئی ٹیسٹ کیا گیا،شاہی سید نے مزید کہا کہ جس ڈاکٹر نے معائنہ کیا اس کا میڈیکل ہوا تھا جس پر چیرمین کمیٹی نے کہا کہ وہ صدر مملکت ہیں ان کو زیر بحث نہ کریں اور نہ انکے بارے ایسی بات کی جائے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…