پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

جنت البقیع میں بیٹھا ایک شخص جس کی دادر سی کیلئے حضرت عمرفاروقؓ کو خواب میں بشارت ہوئی ۔۔۔وہ شخص کون تھا؟ راہ حق کے مسافروں کیلئے ایمان افروز تحریر

datetime 9  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں مدینہ میں ایک گویا(گانے والا) تھا جو گایا کرتا تھا طبلہ سارنگی کے بغیراس زمانے میں بھی گانابہت معیوب سمجھا جاتا تھا۔جب اس کی عمر 80 سال ہو گئی تو آواز نے ساتھ چھوڑ دیا۔اب کوئی اس کا گانا نہیں سنتا تھاگھر میں فقر و فاقے نے ڈیرے ڈال لئے ۔ایک ایک کر کے گھر کا سارا سامان بِک گیاآخر تنگ آ کر وہ شخص جنت البقیع میں گیا اور بے اختیار رب کائنات کے سامنے دست دعا دراز کرتے

ہوئے گویا ہوا یا اللہ ! اب تو تجھے پکارنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔۔۔۔۔مجھے بھوک ہےمیرے گھر والے پریشان ہیںیااللہ ! اب مجھے کوئی نہیں سنتا،تو تو سن ،تو تو سن میں تنگ دست ہوں تیرے سوا میرے حال سے کوئی واقف نہیں۔حضرت عمرؓ مسجد میں سو رہے تھے کہ خواب میں آواز آئی عمر ! اٹھو بھاگو دوڑو۔۔میرا ایک بندہ مجھے بقیع میں پکار رہا ہے۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ ننگے سر ننگے پیر جنت البقیع کی طرف دوڑےکیا دیکھتے ہیں کہ جھاڑیوں کے پیچھے ایک شخص دھاڑیں مار مار کر رو رہا ہے۔اس نے جب عمر ؓکو آتے دیکھا تو بھاگنے لگا سمجھا کہ مجھے ماریں گے۔حضرت عمرؓ نے کہا’’ رُکو کہاں جا رہے ہو ،میرے پاس آؤ،میں تمھاری مدد کے لیے آیا ہوں‘‘۔وہ بولا آپ کو کس نے بھیجا ہے؟حضرت عمر ؓنے کہا ’’جس سے لو لگائے بیٹھے ہو مجھے اس نے تمھاری مدد کے لئے بھیجا ہے‘‘۔یہ سننا تھا وہ شخص گھٹنوں کے بل گِرا اور اللہ کو پکارا۔’’یا اللہ !ساری زندگی تیری نا فرمانی کی ،تجھے بھلائے رکھا،یاد بھی کیا تو روٹی کے لئےاور تو نے اس پر بھی “لبیک” کہااور میری مدد کے لئے اپنے اتنے عظیم بندے کو بھیجا،میں تیرا مجرم ہوں،یااللہ ! مجھے معاف کردے،مجھے معاف کردے،یہ کہتے کہتے وہ مر گیاحضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اس کی نماز جنازہ پڑھائی اور اس کے گھر والوں کے لئے بیت المال سے وظیفہ مقرر فرمایا۔سبحان اللہ!بے شک اللہ بڑا غفور الرحیم اور سننے والا ہے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…