منگل‬‮ ، 12 اگست‬‮ 2025 

جنت البقیع میں بیٹھا ایک شخص جس کی دادر سی کیلئے حضرت عمرفاروقؓ کو خواب میں بشارت ہوئی ۔۔۔وہ شخص کون تھا؟ راہ حق کے مسافروں کیلئے ایمان افروز تحریر

datetime 9  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں مدینہ میں ایک گویا(گانے والا) تھا جو گایا کرتا تھا طبلہ سارنگی کے بغیراس زمانے میں بھی گانابہت معیوب سمجھا جاتا تھا۔جب اس کی عمر 80 سال ہو گئی تو آواز نے ساتھ چھوڑ دیا۔اب کوئی اس کا گانا نہیں سنتا تھاگھر میں فقر و فاقے نے ڈیرے ڈال لئے ۔ایک ایک کر کے گھر کا سارا سامان بِک گیاآخر تنگ آ کر وہ شخص جنت البقیع میں گیا اور بے اختیار رب کائنات کے سامنے دست دعا دراز کرتے

ہوئے گویا ہوا یا اللہ ! اب تو تجھے پکارنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔۔۔۔۔مجھے بھوک ہےمیرے گھر والے پریشان ہیںیااللہ ! اب مجھے کوئی نہیں سنتا،تو تو سن ،تو تو سن میں تنگ دست ہوں تیرے سوا میرے حال سے کوئی واقف نہیں۔حضرت عمرؓ مسجد میں سو رہے تھے کہ خواب میں آواز آئی عمر ! اٹھو بھاگو دوڑو۔۔میرا ایک بندہ مجھے بقیع میں پکار رہا ہے۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ ننگے سر ننگے پیر جنت البقیع کی طرف دوڑےکیا دیکھتے ہیں کہ جھاڑیوں کے پیچھے ایک شخص دھاڑیں مار مار کر رو رہا ہے۔اس نے جب عمر ؓکو آتے دیکھا تو بھاگنے لگا سمجھا کہ مجھے ماریں گے۔حضرت عمرؓ نے کہا’’ رُکو کہاں جا رہے ہو ،میرے پاس آؤ،میں تمھاری مدد کے لیے آیا ہوں‘‘۔وہ بولا آپ کو کس نے بھیجا ہے؟حضرت عمر ؓنے کہا ’’جس سے لو لگائے بیٹھے ہو مجھے اس نے تمھاری مدد کے لئے بھیجا ہے‘‘۔یہ سننا تھا وہ شخص گھٹنوں کے بل گِرا اور اللہ کو پکارا۔’’یا اللہ !ساری زندگی تیری نا فرمانی کی ،تجھے بھلائے رکھا،یاد بھی کیا تو روٹی کے لئےاور تو نے اس پر بھی “لبیک” کہااور میری مدد کے لئے اپنے اتنے عظیم بندے کو بھیجا،میں تیرا مجرم ہوں،یااللہ ! مجھے معاف کردے،مجھے معاف کردے،یہ کہتے کہتے وہ مر گیاحضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اس کی نماز جنازہ پڑھائی اور اس کے گھر والوں کے لئے بیت المال سے وظیفہ مقرر فرمایا۔سبحان اللہ!بے شک اللہ بڑا غفور الرحیم اور سننے والا ہے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…