بیجنگ(آئی این پی )چین نے بھارت پر ایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے کہ وہ کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو اقوام متحدہ میں دہشت گرد قرار دلوانے کے لیے ٹھوس شواہد فراہم کرے، چین مقصدیت، غیر جانبداری اور پیشہ وارانہ اصولوں کی پالیسی پر قائم ہے،اگر ثبوت ہوں گے تو درخواست کو قبول کرلیا جائے گا ورنہ اس پر اتفاق رائے کرنا مشکل ہوجائے گا۔چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے
ترجمان نے بھارت کو واضح پیغام دیا ہے اگر وہ چاہتا ہے کہ چین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مولانا مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کے بھارتی قرارداد کو قبول کرے تو اس کے لیے بھارت کو ہمیں ٹھوس شواہد فراہم کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا چین مقصدیت، غیر جانبداری اور پیشہ وارانہ اصولوں کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے، ہمارا معیار اور طریقہ کار صرف یہی ہے کہ ہمیں ٹھوس شواہد فراہم کیے جائیں اور اگر ثبوت ہوں گے تو درخواست کو قبول کرلیا جائے گا ورنہ اس پر اتفاق رائے کرنا مشکل ہوجائے گا۔واضح ہے بھارت جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو عالمی سطح پر دہشت گرد قرار دینے کے لیے اقوام متحدہ میں کئی بار قرارداد لاچکا ہے اور ہر بار اسے چین کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، انہوں نے کہا چین مقصدیت، غیر جانبداری اور پیشہ وارانہ اصولوں کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے، ہمارا معیار اور طریقہ کار صرف یہی ہے کہ ہمیں ٹھوس شواہد فراہم کیے جائیں اور اگر ثبوت ہوں گے تو درخواست کو قبول کرلیا جائے گا ورنہ اس پر اتفاق رائے کرنا مشکل ہوجائے گا۔واضح ہے بھارت جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو عالمی سطح پر دہشت گرد قرار دینے کے لیے اقوام متحدہ میں کئی بار قرارداد لاچکا ہے اور ہر بار اسے چین کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، چین نے کئی بار بھارتی قرارداد کو تکنیکی بنیادوں پر ویٹو کیا اور آخری بار مولانا مسعود سے متعلق قرارداد کو مسترد کردیا تھا۔