اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سوشل میڈیا پر پاکستانی نوجوان محمد شفیق سے محبت کا اقرار کر کے شادی کرنے والی چائنیز خاتون لیوچنگ(عائشہ) یوں تو پاکستان کے شہر پاکپتن آگئیں تھیں تاہم یہاں آکر انہیں اندازہ ہوا کہ حالات اتنے سازگار نہیں ہیں جتنے سوچے گئے تھے۔لیوچنگ نے ہزاروں میل کا سفر طے کر کے پاکپتن آکر اسلام قبول کیا اور
ڈسٹرکٹ کورٹ میں محمد شفیق کے ساتھ نکاح پڑھ کے اپنا اسلامی نام عائشہ رکھا۔ ابتدائی دنوں میں ہی تیز مصالحے والے کھانے اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث لیوچنگ (عائشہ) کی طبیعت خراب ہو گئی جس میں ہر گزرتے دن کے بعد شدت آتی گئی۔محمد شفیق نے لیوچنگ (عائشہ) کوطبیعت نہ سنبھلنے پردوستوں سے قرض لےکر سرکاری کے بعد پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کروایا ۔طبیعت میں بہتر ی نہ آنے پر شفیق لیوچنگ(عائشہ) کو لاہور لے آیا جہاں اس کا علاج کرواتا رہا جس سے عائشہ کی طبیعت تو بہتر ہو گئی تاہم شفیق اپنی تمام تر جمع پونجی اپنی بیوی کے علاج معالجے پر خرچ کر کے خالی ہاتھ ہو چکا ہے۔ محمد شفیق کا کہنا ہے کہ وہ بے روزگار ہے جبکہ اسے امید تھی لیوچنگ کو چینی زبان کی بناء پر سی پیک یا کسی پاک-چائنہ کواپریٹو ادارے میں ملازمت مل جائے گی لیکن ایسا نہیں ہو سکا جس کے باعث مسائل بڑھے۔شفیق کے مطابق لیوچنگ اب ہمیشہ کے لیے پاکستان رہنے پر رضامند ہے تاہم وہ لیوچنگ کے ساتھ شہر میں رہنے کے
اخراجات برداشت نہیں کر سکتے جس کی بنیادی وجہ دونوں میاں بیوی کی بیروزگاری ہے۔شفیق نے حکومت سے روزگار فراہم کرنے کی اپیل کی ہے ۔دوسری جانب لیوچنگ کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق بھی چائنہ کے ایک متوسط گھرانے سے ہے جہاں وہ پرتعیش نہ سہی لیکن ایک مکمل زندگی باآسانی گزار رہی تھیں تاہم پاکستان آکر انہیں اندازہ ہوا کہ
یہاں کے عام لوگ بھی انتہائی کسمپرسی کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان صرف اور صرف اپنے رفیق حیات کی وجہ سے آئی ہیں لیکن یہاں اب ان کے لیے زندگی گزارنا انتہائی مشکل ہو رہا ہے۔لیوچنگ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہتر کھانے پینے کی اشیا عام آدمی کی پہنچ سے دور ہیں جبکہ علاج معالجہ کی سہولتیں بھی جیب پر بہت بھاری ہیں
جس کی وجہ سے میرے شوہرشفیق کی جمع پونجی میرے علاج معالجہ پر ہی خرچ ہو گئی۔انہوں نے بتایا کہ وہ اسلام آباد چینی سفارت خانے جانے کی خواہش رکھتی ہیں جہاں شاید انہیں کسی قسم کی ملازمت یا معاشی امداد کی صورت نظر آئے وگرنہ پاکستان میں بہتر زندگی کے حصول کے لیے انہیں معاشی تنگی کا سامنا رہے گا۔واضح رہے کہ لیوچنگ نےنے ہیومن ریسورس میں ماسٹرز کیا ہوا اور وہ چائنہ کی ایک پرائیویٹ فرم میں ملازمت کرتی تھیں۔