خاتون نے 30لاکھ روپے کے نوٹوں کو چائے کی ایک پیالی بنانے کے لیے آگ لگا دی
12
مارچ 2015
بیجنگ (نیوز ڈیسک) ایک چینی شخص نے کبھی یہ سوچا بھی نہیں تھا کہ اسے ایک چائے لاکھوں روپے میں پڑ سکتی ہے۔ وسطی چین کے ہنان صوبہ کے شہر شاؤشان سے تعلق رکھنے والے بزنس مین مسٹر بن ایک تعمیراتی کمپنی چلاتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے 20 ہزار پاؤنڈ (تقریباً 31 لاکھ پاکستانی روپے) کا بندوبست کیا اور یہ رقم ایک دن کے لئے حفاظت سے رکھنے کے لئے اپنی بیگم کے حوالے کردی۔
بیگم صاحبہ، ہاؤبن، نے حفاظتی نکتہ نظر سے بھاری رقم لکڑیوں سے جلنے والے آتش دان میں چھپا دی۔ صبح جب ان کے شوہر نے چائے طلب کی تو انہوں نے چائے کی کیتلی آتشدان پر رکھی اور اس میں آگ جلادی۔ بدقسمتی سے وہ یہ بھول چکی تھیں کہ انہوں نے آتشدان میں لاکھوں روپے چھپا رکھے تھے۔ جونہی انہوں نے آتشدان میں کچھ مزید لکڑیاں ڈالیں تو جلتے ہوئے نوٹوں کو دیکھ کر ان کی چیخیں نکل گئیں۔ جلتی ہوئی رقم پر فوری طور پر پانی ڈالا گیا لیکن بہت دیر ہوچکی تھی۔ دونوں میاں بیوی جلے ہوئے نوٹوں کو لے کر سرکاری بینک میں گئے مگر انہیں بتایا گیا کہ نوٹ آدھے سے زیادہ جلے ہوئے تھے لہٰذا ان کی تبدیلی ممکن نہ تھی۔
مسٹر بن کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ملازموں کو ادائیگی کے لئے رقم نہ تھی اور انہوں نے دوستوں اور رشتہ داروں سے ادھار رقم کا بندوبست کیا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کی بیگم نے اچھی نیت سے رقم کو چھپایا تھا مگر بدقسمتی سے وہ یہ بات بھول گئیں اور بھاری رقم جلا بیٹھیں۔ وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنی بیگم کی غلطی معاف کردی ہے اور پرامید ہیں کہ رقم کا کچھ اور بندوبست ہوجائے گا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں