پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

حافظ محمد سعید کی نظر بندی ،لاہورہائیکورٹ نے فیصلہ سنادیا

datetime 8  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائی کورٹ نے جماعۃالدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کی نظر بندی ختم کرنے سے متعلق مقامی شہری کی طر ف سے دائرکردہ درخواست اس بنیاد پر خارج کر دی ہے کہ یہ متاثرہ فریق کی طرف سے دائر نہیں کی گئی جبکہ دوسری جانب حافظ محمد سعید کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے بھی عدالت کو بتایاکہ اس درخواست کا حافظ محمد سعید سے کوئی تعلق نہیں ہے وہ اپنی درخواست خود چیلنج کریں گے۔

منگل کو لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس ارم سجاد گل کی عدالت میں سرفراز حسین نامی ایک شہری نے موقف اختیار کیا کہ اس نے حافظ محمد سعید کی نظربندی کے حوالہ سے رجسٹرار ہائی کورٹ کو ایک درخواست جمع کروائی جس پر انہوں نے اس کے متاثرہ فریق نہ ہونے کی بنیاد پر مذکورہ درخواست پر ناقابل سماعت ہونے کا اعتراض لگایا ہے لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ اس اعتراض کو ختم کرتے ہوئے ابتدائی سماعت کے لئے میری اس درخواست کو منظور کیا جائے۔اسی کیس میں حافظ محمد سعید کے وکلاء بھی اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی سربراہی میں پیش ہوئے اور انہوں نے واضح طورپر عدالت کو آگاہ کیا کہ جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کا دائر کی گئی اس درخواست اور اعتراض کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نے قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے وزارت داخلہ پنجاب سے اپنی نظربندی ختم کرنے کے حوالہ سے رجوع کیا ہے اور یہ کہ حافظ محمد سعید خود لاہور ہائی کورٹ میں اپنی نظربندی کو چیلنج کریں گے اس لئے آج جس کیس کی سماعت کی جارہی ہے اس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی اس وضاحت پر لاہور ہائی کورٹ نے رجسٹرار آفس کی طرف سے لگائے گئے اعتراض کو برقرار رکھا اور مقامی شہری کے متاثرہ فریق نہ ہونے کی بنیاد پر اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا ۔

دریں اثناء حافظ محمد سعید کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ جماعۃالدعوۃ کے سربراہ کی نظربندی آئینی اور قانونی لحاظ سے کسی صورت درست نہیں ہے اور پاکستان کے کسی آزاد شہری کو بلاوجہ نظربند نہیں رکھا جاسکتا تاہم حافظ محمد سعید و دیگر رہنماؤں کی نظربندی کے حکم نامہ کو وہ خود لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…