اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی نے کمپنیات بل 2016ء اتفاق ر‘ئے سے منظور کر لیا، اپوزیشن کی 20 ویں ترامیم کو بھی متفقہ طور پر بل کا حصہ بنایا گیا‘ بل میں دہشت گردی کے لئے فنانسگ کے تدارک ‘ مناسب اقدامات اور ضروری احکامات کی تجاویز فراہم کی گئی ہیں ‘
پیر کو وفاقی و زیر زاہد حامد نے کمپنیات بل 2016ء ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیا گیا۔ شق وار منظوری کے دوران اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی 20 ترامیم کو متفقہ طور پر بل کا حصہ بنایا گیا۔ بل کی منظ وری کیلئے پہلی ‘ دوسری اور تیسری خواندگی اتفاق رائے سے بل کے تحت برقی ذرائع ابلاغ کے استعمال سے کمپنیوں کے فیصلہ سازی کے عمل میں اراکین کی مکمل شرکت یقینی بنائی جائے گی اور اقصیتی حصص داران اور قرض خواہوں کے مفاد کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ بل معیشت کی نمو میں اور معمولی طور پر کارپوریٹ شعبے میں آسان طریقے فراہم کرنے کے کاروبار کے آغاز اور اسے چلانے میں سہولت پیدا کرے گا۔ بل سرمایہ کاروں کو زیادہ تحفظ فراہم کرے گا اور ملک میں کارپوریٹائزیشن کو بڑھائے گا۔ بل میں کاروباری دھوکہ دہی کے تدارک تطہیر زر او دہشت گردی سے جڑی مالیات کے خلاف کمیشن کے اختیار سے متعلق مناسب اقدامات اور ضروری احکامات کی تجاویز دی گئی ہیں جن میں مشترکہ تفتیش اور کمپنی کے افسران سے اسے جرائم کے خاتمہ کیلئے فوری اقدامات اٹھانے کے احکامات شامل ہیں۔ بل کی منظوری کے بعد اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے اپوزیشن کی ترامیم قبول کرنے کو سراہا گیا جبکہ حکومت نے اپوزیشن کو تعاون پر خراج تحسین پیش کیا۔ زاہد حامد نے کہا کہ متفقہ طور پر بل کی منظوری قابل ستائش ہے۔
یہ بل 12 سو صفحات اور 515 شقوں پر مشتمل ہے۔ 20 شقوں میں مشترکہ ترامیم کی گئیں۔ 30 سالہ پرانا قانون تھا جس میں بہتری کی ضرورت تھی۔ بل کو منظوری اور تیاری میں اپوزیشن کے کردار کو سراہتے ہیں۔ اپوزیشن نے بڑے دل مظاہرہ کیا حکومت نے بھی فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپوزیشن کی ترامیم کو خوش دلی سے بل کا حصہ بنایا۔ اپوزیشن کی شریں مزاری ‘ عذرا فضل اور نفیسہ شاہ نے بل کی منظوری میں حکومتی کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اتفاق رائے کے لئے کھلے دل کا مظاہرہ کیا اور اپوزیشن کی ترامیم کو اکاموڈیٹ کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہاکہ بل کی تیاری میں اسد عمر اور نفیسہ شاہ نے بڑی محنت کی ہے۔ حکومت نے بھی بڑے پن کا مظاہرہ کیا اور اپوزیشن کی ترامیم کو بل کا حصہ بنایا۔