لاہو(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت آج یہاں 3گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا ،جس میں صوبے کے تحصیل و ضلعی ہیڈ کوارٹرزہسپتالوں کی اپ گریڈیشن،تنظیم نواورایمرجنسیز میںعلاج معالجے کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کے پروگرام کا جائزہ لیاگیا۔اجلاس کے دوران صوبے کے125تحصیل و ضلعی ہیڈکوارٹرزہسپتالوں کی ایمرجنسیز کو مارچ2018ء تک اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسیزکی اپ گریڈیشن سے مریضوں کو بہترین طبی سہولتیں میسر آئیں گی اورایمرجنسیز کی اپ گریڈیشن،تنظیم نواوربحالی کے پروگرام کیلئے علیحدہ خود مختار ادارہ بنایاجائے گا۔پہلے مرحلے میں جون 2017ء تک 40 تحصیل و ضلعی ہیڈکوارٹرز ہسپتالوںکی ایمرجنسیزکواپ گریڈ کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ ایمرجنسیز میں مشینری اورآلات کو سٹی سکین مشینوں کی طرح آؤٹ سورس کیا جائے گااورمشینری اور آلات کو وہی کمپنیاں چلائیں گی جو یہ فراہم کریں گی جبکہ ایمرجنسیز میں تعینات ڈاکٹروں اورعملے کو خصوصی پیکیج دیں گے۔انہوںنے کہا کہ مریضوں کو بہترین علاج کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ایمرجنسیز کو اپ گریڈ کرنے کیلئے پیٹ کاٹ کر وسائل دیں گے۔ایمرجنسیزکی اپ گریڈیشن کیلئے روایتی نظام کوتوڑ کرانفرادیت اورجدت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔شام اوررات کی شفٹ میں کام کرنے والے ڈاکٹرز اورعملے کواضافی الاؤنس دیں گے۔اس ضمن میں محکمہ صحت جلد حتمی سفارشات تیار کر کے پیش کرے۔ایمرجنسیز میںمریضوں کو خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مانٹیرنگ سنٹربھی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کی ایمرجنسیز کوضروری مشینری اورآلات مہیا کر کے یہاں علاج معالجہ کی سہولتوں کو بہتر سے بہتر بنایا جائے گااورہم نے ملکر کم وقت میں بہترین نتائج حاصل کرنا ہیں ۔
ذمہ داری کیساتھ فرائض سرانجام دیں گے تو مریض بھی دعائیں دیں گے۔انہوںنے کہاکہ ہسپتالوں کی ایمرجنسیز کو اپ گریڈ کرنے کیساتھ وہاں بہترین ڈاکٹرز اورپیرا میڈیکل سٹاف کی تعیناتی ہونی چاہیے کیونکہ عام آدمی کو ہسپتال میں معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے بہترین ہیومن ریسورس انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ میں عام آدمی کوعلاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کیلئے جنگ کررہا ہوں ۔ اس حوالے سے بڑے چیلنجز ہیں لیکن میرا عزم اس سے بلند ہے ۔طبی سہولتوںکا معیار عوام کی توقعات کے مطابق ہونے تک میری جنگ جاری رہے گی۔انہوںنے کہا کہ کابینہ کمیٹی برائے صحت کو مزید مالی و انتظامی خود مختاری دی جائے گی اوراس فیصلے سے کابینہ کمیٹی کو ازخود اقدامات کرنے میں مزید آسانی پیدا ہوگی۔وزیراعلیٰ نے ہسپتالوں کیلئے مزید نرسوں اور پروفیشنلز بھرتی کرنے کی منظوری دے دی۔انہوںنے کہا کہ ایمبولینسز کے نظام کو بہترین بنانے کیلئے کام کا آغاز کردیاگیا ہے اورہسپتالوں میں ایمبولینسز کا نظام اب ریسکیو1122چلائے گا۔محکمہ صحت کی ایمبولینسز ریسکیو1122کے حوالے کردی گئی ہیںجبکہ مریضوں کیلئے نئی ایمبولینسز بھی خریدی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ نئے خریدے جانیوالے موبائل ہسپتالوں کو موبائل ایمرجنسیز کے طورپراستعمال کرنے کاپلان مرتب کیا جائے اوراس اقدام سے دوردراز کے علاقوں میں مریضوں کو ایمرجنسیزکی صورت میں سہولت میسر آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارنٹرشپ کے تحت ہسپتال کو چلانے کے حوالے سے فوری اقدامات کیے جائیں اوراس ضمن میں بیرون ملک روڈ شوز کا انعقاد بھی کیا جا ئے۔انہوںنے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ محنت ،عزم اورجذبے کیساتھ کی گئی کاوشیں ضرور کامیاب ہوں گی اور ہم سرخروہوں گے۔
اجلاس میں صوبائی وزیرسلمان رفیق، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو،سیکرٹری خزانہ،سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن،سیکرٹری پرائمری و سکینڈری ہیلتھ ، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اورمتعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات اپنے دفتر سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے ۔سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ نے تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں ایمرجنسیز میں بہترین علاج معالجہ کی فراہمی کے لائحہ عمل کے حوالے سے بریفنگ دی۔