لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کے فنانس ایکٹ2013ء میں ترمیم کرکے ایک فیصد جنرل سیلز ٹیکس بڑھانے کے اقدام کوغیر قانونی قرار دیدیا۔ گزشتہ روز لاہو رہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔متعدددرخواست گزاروں نے جنرل سیلز ٹیکس بڑھانے کے اقدام کے خلاف لاہورہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے موقف اپنایا تھاکہ
وفاقی حکومت نے غیر قانونی طور پر فنانس ایکٹ 2013ء میں ترمیم کے ذریعے جنرل سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا۔ پہلے وفاقی کابینہ نے جنرل سیلز ٹیکس 16 سے بڑھا کر17فیصد کیا جسے سپریم کورٹ نے اقبال جھگڑا کیس کے فیصلے میں کالعدم قراردے دیا اس لئے وفاقی حکومت کی طرف سے اس اضافے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں۔دوران سماعت میں فیڈرل بورڈ آف ریو نیو کی طرف سے موقف اختیارکیا گیا کہ پارلیمنٹ کے پاس جنرل سیلز ٹیکس لگانے یا اس میں کمی بیشی کرنے کا اختیار ہے اورقانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے جنرل سیلز ٹیکس 16 سے بڑھا کر 17 فیصد کیا۔ فاضل عدالت نے فریقین کے وکلاء د لائل سننے کے بعدجنرل سیلز ٹیکس ایک فیصد بڑھانے کے خلاف دائردرخواستیں منظور کرتے ہوئے قراردیا کہ سپریم کورٹ کے اقبال جھگڑا کیس کے فیصلے کے بعد وفاقی کابینہ کے پاس جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کاکوئی اختیار نہیں تھا جس پر فاضل عدالت نے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیدیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کے فنانس ایکٹ2013ء میں ترمیم کرکے ایک فیصد جنرل سیلز ٹیکس بڑھانے کے اقدام کوغیر قانونی قرار دیدیا۔زشتہ روز لاہو رہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔