ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’چین کی بہترین اقتصادی قوت ‘‘ مستقبل میں پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنا دے گی ۔۔ ماہرین کی زبردست رپورٹ

datetime 23  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی ) چین کی ابھرتی ہوئی معیشت اس کے پاکستان جیسے ہمسایوںاور دوستوں کیلئے قوت اور طاقت کا ذریعہ ہے ، پاکستان کو یقین ہے کہ چین کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت عالمی معیشت کیلئے ایک بڑی امید ہے ، خاص طورپر ترقی پذیر ممالک کیلئے پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے حال ہی میں کہا ہے کہ

چین کی اقتصادی طاقت پاکستان کے بہتر مستقبل کی ضامن ہے جو کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے ذریعے دوطرفہ سماجی ،معاشی شراکت داری کی ترقی میں فعال کردار ادا کررہی ہے۔ان خیالات کا اظہار ماہرین نے حال ہی میں اپنے ایک تجزیے میں کیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کی مساوی مفادات کے تعاون کی پالیسی دنیا بھر کے معاشی شعبے میں اس کی کامیابی کی علامت ہے ، چین کی اقتصادی ترقی کو عالمی مالیاتی فنڈ نے بھی اپنی رپورٹ جنوری 2016ء میں تسلیم کیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق دنیا کی دوسری بڑی معیشت نے 2016ء میں 6.7فیصد کے حساب سے ترقی کی ہے ، یہ شرح گذشتہ تین عشروں کے مقابلے میں اگرچہ کم ہے تا ہم دوسری تمام بڑی معیشتوں کے مقابلے میں زیادہ ہے ، قومی شرح پیداوار میں یہ اضافہ سرکاری اہداف کے مطابق رہا اور اس سے درمیانے اور اعلیٰ درجے کی شرح ترقی کا اظہار ہوتا ہے ۔قومی ادارہ برائے اعدادوشمار کے سربراہ کا کہنا ہے کہ چین کی سالانہ معاشی پیداوار 11ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہے جو کہ جی ڈی پی میں ایک فیصد اضافے کے برابر ہے ، چینی جی ڈی پی میں ترقی ایک عدد سے ڈبل ڈیجیٹ تک پہنچ چکی ہے ، اس کے لئے ملک نے خاصی محنت کی ہے ، سرمایہ کاری پر

انحصار کم کیا ہے ،برآمدات اور کھپت میں اضافہ کیا گیا ہے ، سٹیٹ کونسل کے ڈویلپمنٹ ریسرچ سینٹر کے ایک ریسرچر زینگ لی کن کا کہنا ہے کہ اعدادوشمار حقیقی جانچ پڑتال کے بعد حقیقی صورتحال واضح کردیتے ہیں اور چینی معاشی مبصرین کو بھی اس صورتحال کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔قومی ادارہ اعدادوشمار کے سربراہ

ننگ جز ہی کا کہنا ہے کہ چینی معیشت نئے نارمل سٹیج ذمہ دارانہ پیداوار اور بہتر معاشی ڈھانچے میں میں داخل ہو چکی ہے ۔ادارہ برائے اعدادوشمار 2016ء ظاہر کرتا ہے کہ سروس سیکٹر کا جی ڈی پی میں حصہ 51.6فیصد ہے اور کھپت جی ڈی پی کی پیداوار کا تقریباً دوتہائی ہے ، توانائی کی کھپت میں ہر سال پانچ فیصد کے حساب سے کمی ہورہی ہے کیونکہ صاف توانائی کے استعمال میں مسلسل اضافہ ہوا رہا ہے ،چین کی ترقی کی رفتار متوازن ہے اور چین کے پانچوں پنجسالہ منصوبے کا اچھا آغاز ہے ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 2017ء میں مزید مثبت تبدیلیاں سامنے آئیں گی ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…