پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان سٹیل مل کو ٹھکانے لگانے کی تیاریاں،اصل کہانی کیا ہے؟’’بھائی‘‘ کے ’’بھائی‘‘ کوخط نے بھانڈہ پھوڑ دیا

datetime 20  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی )چھوٹے بھائی کا بڑے بھائی کو خط،سٹیل مل کو لیز پر دینے کی حمایت کرنے سے انکار کردیا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے چیئرمین اسد عمر نے اپنے بڑے بھائی نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر کو نجکاری کمیشن لیز منصوبے کی تمام تر تفصیلات کمیٹی کے سامنے رکھنے کی ہدایت کر دی ۔

اسد عمر کی طرف سے چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر کو لکھاگیا باضابطہ خط بھیج دیاگیا واضح رہے کہ نجکاری کمیشن نے سٹیل ملز کو لیز پر دینے کے بارے میں کمیٹی کی رائے طلب کی تھی: *خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ حکومتی منصوبے کی تفصیلات سے آگاہی کے بعد ہی کمیٹی کیلئے کسی قسم کی رائے کا اظہار ممکن ہے،کمیٹی نے مسلسل آٹھ اجلاسوں میں اسٹیل ملز ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کا معاملہ اٹھایا۔حکومتی بے نیازی کا عالم یہ ہے کہ اس ضمن میں اس نے ٹس سے مس ہونا گوارا نہیں کیا۔کمیٹی نے 17 اگست2015 کے اجلاس میں پاکستان سٹیل مل کے بورڈ آف ڈائریکڑز میں قابل اور متعلقہ افراد کی شمولیت کی سفارش کی۔اسی اجلاس میں کمیٹی نے مل کے اثاثہ جات خصوصا گیارہ ہزار ایکڑ اراضی کی فروخت پر سختی سے پابندی کی سفارش کی،کمیٹی نے حکومت کو مل کی نجکاری کی بجائے اس کی مالی اعانت پر غورکرنے کی تجویز دی۔ 21 جولائی 2016 کے اجلاس میں مل کے سی ای او نے کمیٹی کو بتایا کہ مل کو گیس کی فراہمی بند کرکے انتہائی نقصان پہنچایا گیا۔سی ای او کے مطابق گیس جان بوجھ کر اس وقت منقطع کی گئی جب مل 65 فیصد پیداواری اہلیت حاصل کر چکی تھی ۔

سٹیل مل کو منافع بخش حالت میں لانے کے لیے77فیصد پیداواری اہلیت کی سطح تک لے جانے کی ضرورت تھی ۔جب مل اتنی بہترین پیداواری صلاحیت حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے تو اسکی فروخت کا کیا جواز ہے ۔کمیٹی نے متفقہ طور پر وزیر اعظم سے سٹیل مل کو بچانے اور اس قومی اثاثے کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھانے درخواست کی ،کمیٹی نے محسوس کیا کہ حکومت پاکستان سٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے فیصلوں میں ناقابل فہم تاخیر برتتی آئی ہے ۔بدقسمتی سے حکومت نے اس قومی اثاثے سے ظالمانہ حد تک لاپرواہی کا اظہار کیا ہے ۔گزشتہ تین برسوں میں سٹیل مل کی صورتحال بد سے بد تر ہوئی اور نہ صرف اربوں کانقصان ہوابلکہ ملک کی صنعتی بنیادوں پر کڑی ضرب لگی

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…