وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ چیئرمین یا ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ بلوچستان کو دیا جائے تو خوشی ہوگی۔ ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے جس کے اثرات کا بلوچستان پر پڑنا لازمی امر ہے۔اسمبلی اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بتایا کہ امن و امان کی صورتحال اس طرح نہیں جس طرح اپوزیشن کی جانب سے پیش کی جا رہی ہے ماضی کی نسبت صوبے میں حالات بہت بہتر ہوچکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں اور بلوچستان پر اس کے اثرات ضرورپڑیں گے کیونکہ ہم تیس سال سے حالت جنگ میں ہیں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ میں اپنے حلقہ انتخاب نہیں جا سکتا میں واحد وزیر اعلیٰ ہوں جو ہر ماہ اپنے حلقہ انتخاب کا دورہ کرتا ہوں اور سب سے زیادہ وقت بلوچستان کو دیتا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے ہو ں لیکن یہ عہدے دینے والے کچھ اور لوگ ہیں جو وہ ہی بتا سکتے ہیں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کس صوبے سے ہوں گے اگر بلوچستان سے کسی کا نا م آجائے تو خوشی ہوگی۔