نئی دہلی(آئی این پی)معروف بھارتی تھنک ٹینک ایشین انسٹیٹیوٹ آف ڈپلومیسی و بین الاقوامی تعلقات عامہ نے کہا ہے کہ گوادر بندرگاہ کو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک ) میں مرکزی حیثیت حاصل ہے جو کہ چین کے پرعزم منصوبہ ون بیلٹ ون روڈ کا ابتدائی حصہ ہیں ،بندرگاہ پاکستان کو توانائی کے ذخائر کی حامل مغربی اور وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے متحرک مرکز کے طور پر سامنے لا رہی ہے ۔
بھارتی تھنک ٹینک کے سینئر تجریہ نگار راجیوران جان کی جانب سے ون بیلٹ ون روڈ اور سی پیک کے حوالے سے ایک تحقیقی مقالہ جاری کیا گیا جس میں سی پیک کو پاکستان کے لئے کامیابی کی کنجی قراردیا گیا ہے ۔مقالہ میں بتایا گیا ہے کہ گوادر بندرگاہ کو دو حصوں میں تعمیر کیا جائے گا ،پہلے حصے کے تحت چینی ہاربر انجیئنرنگ کمپنی نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے جبکہ دوسرے حصے کے تحت تعمیروترقی کا کام جاری ہے ۔گوادربندرگاہ کو سی پیک میں ایک ہیرے کی حیثیت حاصل ہے جو کہ مستقبل میں پاکستان کی تجارت اور کارگو کی سرگرمیوں میں مرکزی کردارادا کرے گی ۔چین اپنی جغرافیائی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے فیصلہ کن اقدامات کر رہا ہے جس کے تحت شاہراہیں ، ریلویز اور بندرگاہیں اپنے ہمسایہ ممالک میں تعمیر کررہا ہے ۔چین نے ہمسایہ ممالک میں موجود قدرتی وسائل پر کوئی نظر نہیں رکھی ہے ۔
گوادر بندرگاہ مستقبل میں جہازرانی کیلئے ایک مرکزی حیثیت اختیار کر سکتی ہے جس سے پاکستان کے آمدن کے مسائل کم ہوں گے اور جب اسے خطے کے ممالک کے ساتھ منسلک کیا جائے گا تو یہ ایک تجارتی مرکز بننے میں کامیاب ہوگا اور اس کے لئے ضروری ہے کہ اسے افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ منسلک کیا جائے