لاہور ( این این آئی) لاہورہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہلاک ہونے والے افراد کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور زخمیوں کی میڈیکل رپورٹس کو ریکارڈ کاحصہ بنانے کاحکم دے دیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوارالحق کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے درخواست میں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہلاک اور زخمیوں کی میڈیکل رپورٹس کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عوامی تحریک کے رہنما حامد جواد کے وکیل اشتیاق چوہدری نے اعتراض اٹھایا کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں عوامی تحریک کا استغاثہ زیر سماعت ہے لیکن عدالت سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہلاک اور زخمی افراد کے سرٹیفکیٹ اور میڈیکل رپورٹس کو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنا رہی۔
ان رپورٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنائے بغیر انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو تے اور اصل حقائق عدالت کے سامنے نہیں آسکیں گے۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہلاک ہونے والے افراد کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور زخمیوں کی میڈیکل رپورٹس کو ریکارڈ کاحصہ بنانے کاحکم دیا جائے۔فاضل عدالت نے درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہلاک ہونے والے افراد کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور زخمیوں کی میڈیکل رپورٹس کو ریکارڈ کاحصہ بنانے کاحکم دے دیا ۔