جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

پاکستان میں داعش کے بڑھتے خطرے سے نمٹنے کےلئے اقدام کا فیصلہ

datetime 9  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) داعش کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظرپاکستان نے اس فتنے کوملک میں پرورش پانے سے روکنے کے لیے نئی حکمت عملی بنالی ہے، دولت اسلامیہ کی ملک میں موجودگی کی حقیقت سے مسلسل انکار کے بعد بالاآخر حکومت نے تسلیم کرلیا کہ کچھ ملکی جنگجووں کے اس سفاک تنظیم سے روابط ہیں۔ذمے دارذرائع نے بتایا کہ ملک کی سرکردہ سکیورٹی ایجنسیوں کو کہا گیا ہے کہ داعش کے ابھرتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے خاطرخواہ اقدام کیے جائیں۔ وزارت خارجہ کے ایک افسرنے بتایا کہ تمام سکیورٹی ایجنسیز کو کہا گیا ہے کہ دولت اسلامیہ سے روابط بڑھانے والی شدت پسند تنظیموں پرپوری طرح نظررکھیں۔ اس ضمن میں امیگریشن حکام سے بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان سے کوئی بھی داعش میں شریک ہونے کے لیے نہ جانے پائے۔ اس حوالے سے ایجنسیاں مذہبی گروپوں اورجماعتوں پرکڑی نظررکھے ہوئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک اوردیگر مالیاتی اداروں کوبھی سختی سے تاکید کردی گئی ہے کہ فنڈزٹرانسفرز پرخصوصی نگاہ رکھیں کہ وہ داعش تک نہ پہنچ پائیں۔حال ہی میں سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ اس سلسلے میں مختلف ممالک کے سفارتی حلقوں سے بھی رابطہ کیا گیا ہے کہ جنگجوگروپوں سے متعلق معلومات کاتبادلہ کریں۔ انھوں نے داعش کی مبینہ خلافت کوردکرتے ہوئے کہا کہ اس سے انتشارپھیلے گا۔ اس سلسلے میںسابق سفیراشرف جہانگیر قاضی کاکہنا ہے کہ اگر بیڈگورننس اور ناانصافی کا سلسلہ جاری رہاتو شدت پسندوں کو سرزمین پرپاوں جمانے کا مزید موقع ملے گا۔ پاکستان پہلے ہی القاعدہ اور طالبان سے منسلک جنگجووں سے برسرپیکار ہے، وہ داعش کامتحمل نہیں ہوسکتا۔انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو عوام کا معیارزندگی بلند کرنا ہوگا۔ اگرعام لوگ تعلیم یافتہ اور خوشحال ہوں گے توکوئی جنگجو گروپ انھیں استعمال نہیں کرسکے گا۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ حکومت کو داعش کے خطرے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ اس سلسلے میں ایک الگ انٹیلی جنس یونٹ قائم کیاجائے جو بین الاقوامی انسداد دہشت گردی کے اداروں سے رابطے میں رہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…