لاہور(این این آئی )پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کم سن طیبہ کے علاج ، رہائش سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک تمام اخراجات اٹھانے کا اعلان،سربراہ عوامی تحریک کی منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے رہنماؤں کو بچی کے قانونی لواحقین سے فوری رابطہ کرنے کی ہدایت ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے سیکرٹری جنرل عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچی کے ورثاء جب چاہیں رابطہ کرسکتے ہیں ۔معصوم طیبہ کے جملہ اخراجات برداشت کریں گے ۔
طیبہ کی علاج ،رہائش اور اعلیٰ تعلیم تک کفالت ہمارے ذمہ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچی کے ساتھ پیش آنیوالے افسوسناک واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔طاقت ور طبقہ غریبوں پر ظلم کر رہا ہے ۔مظلوموں کے پاس ظالموں کو معاف کر دینے کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا شخص جس کے ہاتھ میں انصاف کا ترازو ہے یہ درندگی اور سفاکی اس نے کی،اس پر انسانیت ماتم کنا ں ہے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی نہیں ہے اسی لئے ظالم مظلوموں پر ظلم کر رہا ہے ۔اقتدار کے نشے میں بد مست حکمرانوں اور کرپٹ نظام کی وجہ سے معاشرے میں ایسے رویے جنم لے رہے ہیں ،ننھی طیبہ پر وحشیانہ تشدد کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔واضح رہے کہ اسلام آباد میں کم سن گھریلو ملازمہ کے مبینہ والدین نے تشدد کرنے والے حاضر سروس جج سے راضی نامہ کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی کم سن طیبہ کے والدین نے حج سے راضی نامہ کر تے ہوئے اپنا بیان خلفی عدالت میں جمع کرا دیا جس کے بعد عدالت نے جج کی اہلیہ کی ضمانت منظور کرلی۔بچی کے والدنے اپنے بیان حلفی میں کہا کہ انہوں نے کسی دباؤ کے بغیر راضی نامہ کیا ہے اور جج کو معاف کر دیا ہے۔’’مقدمے میں جج کو فی سبیل اللہ معاف کر دیا ہے ‘‘۔جج کو بری یا ضمانت دینے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ایڈیشنل اینڈ سیشن جج راجہ آصف محمود نے بیان حلفی کے بعد حاضر سروس جج کی اہلیہ کی ضمانت 30ہزار کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی ہے۔