راولپنڈی (آئی این پی)ترکی میں پہلے سفیر کا قتل اور اب استنبول نائٹ کلب میں دھماکے غیر ملکی ایجنسیوں کی کارستانی ہے، جس کا مقصد ترکی میں افراتفری پھیلانا اور برادر اسلامی ملک کو غیر مستحکم کرنا ہے، امت مسلمہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرے، گزشتہ روزان خیالات کا اظہار انصار الامہ کے امیر اعلیٰ مولانا محمد فاروق کشمیری نییہاں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عرب بہار کے نام پر اور وہاں کے حکمران کے خلاف جمہوریت کے نام پر عراق ، مصر ، لیبیا اور شام میں خانہ جنگی کی کیفیت پیدا کی گئی صدام حسین کے خلاف نام نہاد مقدمے قائم کر کے اس کوپھانسی پر لٹکا کر شہید کر دیا ۔
اسی طرح مصر میں فوجی پٹھو کو آگے کر کے اسلامی حکومت کا خاتمہ کیا گیا شام میں داعش نامی عفریت کو پروان چڑھایاگیا اور پاکستان میں بھی اپنے گماشتوں اور ایجنٹوں کے ذریعہ ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی مگر پاکستان کے دلیر سپہ سالار جنرل راحیل شریف نے کمال حکمت سے اس سازش کو ناکام بنایا جبکہ برادر اسلامی ملک ترکی کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں شروع ہیں وہاں کبھی روسی سفیر اور کبھی نائٹ کلب میں گھس کر بے گناہ لوگوں کو مارا جا رہا ہے یہ سب کچھ ترکی کو داخلی طور پر کمزور کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کے موجودہ صدر طیب اردگان چونکہ مذہبی ذہن رکھتے ہیں اور غیر ملکی ایجنسیاں نہیں چاہتیں کہ ترک دوبارہ خلافت اسلامیہ کی طرف پیش قدمی کریں یہی وجہ ہے کہ وہ اب ترکی کو نشانے پر لیے ہوئے ہیں اور اس طرح کی حرکتیں کر کے وہ ترک کی اسلامی حکومت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ نائٹ کلب میں فحاشی و بے حیائی کا بازار گرم تھا مگر اس کا نشانہ بنا کردر حقیقت برادر اسلامی ترکی کو غیر مستحکم کرنے اور اس کا الزام مجاہدین پر لگا کر ترکی میں مذہبی قوتوں کو دیوار سے لگانے کی عالمی سازش ہے۔
ترکی میں سفیر کا قتل، استنبول نائٹ کلب میں دھماکے۔۔۔
3
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں