اسلام آباد (آئی این پی) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ملک کے تیسرے سابق صدر ہونگے جو عہدہ صدارت سے سبکدوش ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا انتخاب لڑیں گے اور پہلے سابق صدر ہونگے جو صدر مملکت رہنے کے بعد ایوان زیریں میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ سنبھالیں گے ، واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے منگل کو گڑھی خدا بخش میں اپنی اہلیہ اور پیپلز پارٹی کی سابق چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ کر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی جگہ خود اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنے کا اعلان کیا ہے ، اس اعلان پر عملدرآمد کی صورت میں تقریباً ساڑھے تین سال قائد حزب اختلاف رہنے والے سید خورشید شاہ اس عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے اور ان کی جگہ سابق صدر آصف علی زرداری یہ عہدہ سنبھالیں گے ، یوں آصف علی زرداری پہلے سابق صدر ہونگے جو صدر مملکت رہنے کے بعد قائد حزب اختلاف کا عہدہ بھی سنبھالیں گے لیکن اس سے قبل انہیں سندھ سے پی پی پی کے کسی رکن اسمبلی سے استعفیٰ دلوا کر اس کی جگہ قومی اسمبلی کا الیکشن بھی لڑایا جائے گا یوں وہ پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو مرحوم اور پی پی پی کی سربراہ بے نظیر بھٹو سے بغاوت کرنے والے سابق صدر فاروق احمد خان لغاری کے بعد تیسرے سابق صدر مملکت ہونگے جو ملک کے عہدہ صدارت پر متمکن رہنے کے بعد ایوان زیریں کا الیکشن لڑیں گے ، یہ امر بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات کے بعد سابق وزراء اعظم بے نظیر بھٹو اور میاں محمد نواز شریف بھی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رہ چکے ہیں ، 1985 میں فخر امام قائد حزب اختلاف رہے ،88 کے انتخابات میں بے نظیر بھٹو کے وزیر اعظم منتخب ہونے پر غلام مصطفی جتوئی اپوزیشن لیڈر رہے ، 1990 کے انتخابات میں نواز شریف وزیر اعظم بنے تو بے نظیر بھٹو قائد حزب اختلاف رہیں جب کہ 1993میں بے نظیر بھٹو کے برسراقتدار آنے پر نواز شریف قائد حزب اختلاف بنے 1996 کے انتخابات کے بعد جب نواز شریف وزیر اعظم منتخب ہوئے تو بے نظیر بھٹو دوسری دفعہ قائد حزب اختلاف بنائی گئیں ، مشرف دور میں ایم ایم اے کے مولانا فضل الرحمن قائد حزب اختلاف رہے جب کہ 2007 کے انتخابات کے بعد پی پی پی دور حکومت میں ن لیگ کے چوہدری نثار علی خان پانچ سال قائد حزب اختلاف رہے ۔ 2013 کے انتخابات کے بعد ن لیگ برسراقتدار آئی تو نواز شریف وزیر اعظم اور خورشید شاہ قائد حزب اختلاف چنے گئے خورشید شاہ تقریباً ساڑھے تین سال قائد حزب اختلاف رہیں گے جب کہ آخری ڈیڑھ سال سابق صدر مملکت آصف علی زرداری قائد حزب اختلاف کے روپ میں جلوہ افروز ہونگے ۔ یہ امر بھی دلچسپ ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ادوار میں چوہدری نثار اور خورشید شاہ اپنی اپنی پارٹیوں میں واحد رہنما ہیں جو دونوں حکمران خاندان سے باہر سے اس عہدہ پر فائز رہے اب زرداری کے قائد حزب اختلاف بننے سے یہ عہدہ ایک بار پھر پی پی پی کے حکمران خاندان میں چلا جائے گا ۔