اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

آصف زرداری کا انوکھا اعزاز،ذوالفقارعلی بھٹو اور سابق صدر فاروق لغاری کے بعد تیسرے رہنماء

datetime 27  دسمبر‬‮  2016 |

اسلام آباد (آئی این پی) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ملک کے تیسرے سابق صدر ہونگے جو عہدہ صدارت سے سبکدوش ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا انتخاب لڑیں گے اور پہلے سابق صدر ہونگے جو صدر مملکت رہنے کے بعد ایوان زیریں میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ سنبھالیں گے ، واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے منگل کو گڑھی خدا بخش میں اپنی اہلیہ اور پیپلز پارٹی کی سابق چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ کر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی جگہ خود اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنے کا اعلان کیا ہے ، اس اعلان پر عملدرآمد کی صورت میں تقریباً ساڑھے تین سال قائد حزب اختلاف رہنے والے سید خورشید شاہ اس عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے اور ان کی جگہ سابق صدر آصف علی زرداری یہ عہدہ سنبھالیں گے ، یوں آصف علی زرداری پہلے سابق صدر ہونگے جو صدر مملکت رہنے کے بعد قائد حزب اختلاف کا عہدہ بھی سنبھالیں گے لیکن اس سے قبل انہیں سندھ سے پی پی پی کے کسی رکن اسمبلی سے استعفیٰ دلوا کر اس کی جگہ قومی اسمبلی کا الیکشن بھی لڑایا جائے گا یوں وہ پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو مرحوم اور پی پی پی کی سربراہ بے نظیر بھٹو سے بغاوت کرنے والے سابق صدر فاروق احمد خان لغاری کے بعد تیسرے سابق صدر مملکت ہونگے جو ملک کے عہدہ صدارت پر متمکن رہنے کے بعد ایوان زیریں کا الیکشن لڑیں گے ، یہ امر بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات کے بعد سابق وزراء اعظم بے نظیر بھٹو اور میاں محمد نواز شریف بھی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رہ چکے ہیں ، 1985 میں فخر امام قائد حزب اختلاف رہے ،88 کے انتخابات میں بے نظیر بھٹو کے وزیر اعظم منتخب ہونے پر غلام مصطفی جتوئی اپوزیشن لیڈر رہے ، 1990 کے انتخابات میں نواز شریف وزیر اعظم بنے تو بے نظیر بھٹو قائد حزب اختلاف رہیں جب کہ 1993میں بے نظیر بھٹو کے برسراقتدار آنے پر نواز شریف قائد حزب اختلاف بنے 1996 کے انتخابات کے بعد جب نواز شریف وزیر اعظم منتخب ہوئے تو بے نظیر بھٹو دوسری دفعہ قائد حزب اختلاف بنائی گئیں ، مشرف دور میں ایم ایم اے کے مولانا فضل الرحمن قائد حزب اختلاف رہے جب کہ 2007 کے انتخابات کے بعد پی پی پی دور حکومت میں ن لیگ کے چوہدری نثار علی خان پانچ سال قائد حزب اختلاف رہے ۔ 2013 کے انتخابات کے بعد ن لیگ برسراقتدار آئی تو نواز شریف وزیر اعظم اور خورشید شاہ قائد حزب اختلاف چنے گئے خورشید شاہ تقریباً ساڑھے تین سال قائد حزب اختلاف رہیں گے جب کہ آخری ڈیڑھ سال سابق صدر مملکت آصف علی زرداری قائد حزب اختلاف کے روپ میں جلوہ افروز ہونگے ۔ یہ امر بھی دلچسپ ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ادوار میں چوہدری نثار اور خورشید شاہ اپنی اپنی پارٹیوں میں واحد رہنما ہیں جو دونوں حکمران خاندان سے باہر سے اس عہدہ پر فائز رہے اب زرداری کے قائد حزب اختلاف بننے سے یہ عہدہ ایک بار پھر پی پی پی کے حکمران خاندان میں چلا جائے گا ۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…