کراچی(آئی این پی)جمعیت علماء اسلام سندھ کے نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہا ہے کہ جے یو آئی کے رہنماء مولانا محمد غیاث کا 5 روز گزرنے کے باوجد سراغ نہیں ملا ہے اور نہ کوئی ان کے بارے میں اطلاع دی جارہی ہے ،جس پر ہمیں سخت تشویش ہے ،اگر مولانا غیاث کو کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت اور براہ راست وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پر عائد ہوگی،وہ شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کے موقع پر گفتگو کررہے تھے،اس موقع پر مولانا حماد اللہ شاہ،مولانا گل محمد،بابر قمر عالم ،قاری محمد یونس ودیگر بھی موجود تھے،انہوں نے کہا کہ ہم شہر میں امن چاہتے ہیں ،مگر صوبائی حکومت ہماری امن پالیسی کی کمزوری سمجھ کر ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے،انہوں نے کہا کہ جے یو آئی جیسی پر امن اور محب وطن سیاسی جماعت کے اہم عہدیدار کو سرکاری گاڑیوں میں اغواء کر کے لاپتہ کرنا خطرناک کھیل ہوگا،قاری محمد عثمان نے کہا کہ جے یو آئی نے ہمیشہ ملک میں جمہوریت کی بحالی اور اسلام کے نظام عدل کے نفاد کے لئے وقار سیاست کو فراغ دیا ہے،لیکن نہ جانے کیوں جے یو آئی کا امتحان لینے کے لئے کبھی دینی مدارس پر نئے قوانین لاگو کرتے کبھی اقلیتی بل کے نام پر اسلام کے خلاف قانون سازی کی جاتی ہے،انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کو ایسے جھوٹے ہتھکنڈوں سے دبا یا نہیں جاسکتا ہے،انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مولانا محمد غیاث کو فوری طور پر بازیاب نہیں کرایا گیا تو جے یو آئی کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئیں گے اور ان کا رخ کسی بھی جانب ہوسکتا ہے ،انہوں نے تحریک انصاف کو تنقید کا حدف بنانے ہوئے کہا کہ عمران خان وزارت عظمیٰ آنہ ملنے پر دماغی توازن کھو بیٹھے ہیں وہ اب بھی سیاست کو کرکٹ کا کھیل سمجھ رہے ہیں،جس سے چاہے کپتا ن اور نائب کپتان بنادیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں