پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

’’پاکستانیوں کیلئے خوشخبری‘‘سی پیک سے کتنی لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی؟ 2030 ء تک پاکستان کہاں ہوگا؟

datetime 25  دسمبر‬‮  2016 |

کراچی(آن لائن)’’چین پاکستان اکنامک کوریڈور سے 2015 ء اور 2030ء کے درمیان عوام کوتقریباً 7 لاکھ برائے راست ملازمتیں میسّر آئینگی، یہ پروجیکٹ معاشی خوشحالی کی ضمانت ہے جو 2 سے2.5 فیصد پوائنٹس پاکستان کی سالانہ معاشی پیدوارمیں اضافے کا سبب ہوگا، پرائیویٹ سیکٹر پاکستان میں مسلسل توانائی کی قلت پرقابو پانے کے لئے 33 ارب ڈالر کی مالیت کا توانائی انفرااسٹریکچر تعمیر کرے گا، موجودہ 229 ارب ڈالر پر مشتمل ملکی معیشت میں 2025 ء تک 1.30 کھرب ڈالر کی توسیع اس منصوبے کا ایک اہم نتیجہ ثابت ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار تحقیقی مرکز برائے اطلاقی معاشیات، جامعہ کراچی کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ خلیل نے جمعہ کوتحقیقی مرکز برائے اطلاقی معاشیات میں ایک لیکچر کے دوران کیا۔پروفیسر ثمینہ خلیل نے کہا اس منصوبے کی ترقیاتی ترجیحات میں ٹرانسپورٹ، ذرائع ابلاغ، توانائی انفرااسٹریکچر، انڈسٹریل پارکس، اسپیشل اکنامک زون اور افراد کا افراد سے تعاون شامل ہیں۔انھوں نے کہا اس معاہدے کا مقصد حکومت کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ اس اکنامک کوریڈور کی منصوبہ بندی اور افزائش میں تعاون کرسکے اور کوریڈور سے منسلک معاشی ترقی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکے، یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کی توسیع اور ترقی کا سبب ہوگا، انھوں نے کہااکنامک کوریڈور کے اہم مثبت نتائج میں 2025ء تک 5 ہزار ڈالر تک فی کس آمدن میں اضافہ، ملکی برآمدات میں موجودہ 25 ارب ڈالر سے 150 ارب ڈالر تک اضافہ اور قومی بچت میں کل جی ڈی پی کا26 فیصد تک اضافہ شامل ہیں۔انھوں نے کہا اس منصوبے کی چند اہم خصوصیات ہیں جن میں سرمایہ کاروں کے اعتمادکی بحالی، قومی جی ڈی پی کی افزائش میں 7 فیصد اضافہ، تعمیراتی سیکٹر کے تحت معاشی سرگرمیوں میں اضافہ، شعبۂ توانائی میں بحرانی کیفیت کا خاتمہ، انفرااسٹریکچر کی ترقی، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں ملازمت کے مواقع، کوریڈور سے منسلک نئے خصوصی معاشی زون کا قیام اوراس سے منسلک تمام خطوں اور صوبوں کے لئے یکساں معاشی فوائد کی ضمانت نمایاں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…