اسلام آباد (این این آئی)پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے 122ویں اجلاس میں پی آئی اے طیارہ حادثہ کے بارے غیر متعلقہ آڈیو کلپ چلانے پر چینل 24کی نشریات7روز کے لیے شام 5بجے تا رات 12بجے تک معطل کر دیں۔ یہ فیصلہ 27دسمبر 2016سے 2جنوری 2017رات 12بجے تک نافذالعمل رہے گا۔ پیمرا اتھارٹی نے چینل کی نشریات معطل کرنے کے ساتھ ساتھِ اس پر دس لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
چینل 24کی طرف سے پی آئی اے طیارہ حادثہ والے روز یعنی 7دسمبر 2016کو ایک غیر تصدیق شدہ، اور غلط آڈیو کلپ دکھانے اور اس دعویٰ کے بعد کہ وہ آڈیو کلپ اُسی بد نصیب طیارے کے مسافروں سے متعلق ہے یہ فیصلہ کیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق پیمرا نے مذکورہ آڈیو کلپ چلائے جانے کے فوراً بعد چینل 24کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کیا اور اُس آڈیو کلپ کی تصدیق کے حوالے سے سات روز کے اندر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تاہم چینل انتظامیہ اپنے نمائندے کے ذریعے ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر اپنے دعوے کا دفاع نہ کر سکی۔جس پر پیمرا اتھارٹی نے ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی اور عوام الناس خصوصاً جاں بحق ہونے والے مسافروں اور پی آئی اے کے عملہ کے رشتہ داروں ،دوست احباب اور عام ناظرین پر مذکورہ وڈیو کلپ کے شدید ذہنی ، نفسیاتی اور منفی جذباتی اثرات کے پیشِ نظر یہ فیصلہ کیا۔ پیمرا اتھارٹی کے فیصلے سے پاک سیٹ کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے اور اس فیصلے کواس کی روح کے مطابق نافذ کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔
دریں اثنا کیبل آپریٹرز کو الگ سے پیمرا اتھارٹی کے فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ پیمرا اتھارٹی میٹنگ میں پنجاب ٹی وی کی طرف سے گزشتہ دو برسوں کے بقایا جات (دس لاکھ روپے) ادا نہ کرنے پر چینل کا لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں راولپنڈی ٹریفک پولیس کو’ سٹی پولیس ایف ایم ریڈیو ‘کے لیے لائسنس فیس جمع کرانے کا ایک اور موقع دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت پیمرا چیئرمین ابصار عالم نے کی جب کہ اس میں شرکت کرنے والے ارکان میں سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان، چیئر مین ایف بی آر نثار محمد خان، چیئر مین پی ٹی اے سید اسمٰعیل شاہ، نرگس ناصر (رکن پیمرا پنجاب) اور شاہین حبیب اللہ (رکن پیمرا خیبر پختونخواہ) بھی شامل تھیں۔ اتھارٹی کے اجلاس میں 120ویں اجلاس کے فیصلوں پر عملدرامد کا بھی جائزہ لیا گیا ۔