اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

آصف زرداری کی واپسی ایک بارپھرغیریقینی ،پیپلزپارٹی رہنمائوں کوکیسے سابق صدرکی واپسی کاعلم ہوا،ن لیگ سے رابطہ کس ملک میں ہوا؟اہم سیاسی جماعت کے رہنمانے مفاہمت کے بادشاہ کےلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 22  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری کی وطن واپسی کو پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے بڑا رسک قرار دے دیا۔ آصف علی زرداری کی وطن واپسی بدستور معمہ بنی ہوئی ہے ان کی کراچی آمد پر پیپلزپارٹی کے رہنما بھی پریشان ہیں لیکن سابق صدر آصف زرداری بہت زیادہ پر اعتماد دکھائی دیتے ہیں جس سے اندازہ ہوتاہے کہ پیپلزپارٹی او راسٹیبلشمنٹ کے تعلقات ٹھیک ہوگئے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے ذرائع کا موقف ہے کہ وطن واپسی صدر آصف علی زرداری کا ذاتی فیصلہ ہے جس پر قیادت نے کارکنوں او ررہنماؤں کو اعتماد میں نہیں لیا ہے ۔ایک قومی اخبارکی رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کے اہم رہنما سابق صدر کی واپسی کے پروگرام سے لاعلم تھے سب کو بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس سے واپسی کا علم ہوا ۔ایک روز مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا تھاکہ آصف علی زرداری بیمار ہیں او روطن نہیں آرہے ۔ عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید کہتے ہیں کہ یہ فیصلہ ہوا تھا کہ آصف علی زرداری کو وطن واپسی پر گرفتارکرلیا جائے گا لیکن آصف علی زرداری کو اب ڈاکٹرعاصم حسین اور عذیربلوچ کی جے آئی ٹی سے کوئی خطرہ نہیں نہ ہی ان کے خلاف مقدمات ہیں

سیاسی حلقوں کے مطابق حکومت سندھ نے عذیربلوچ کی جے آئی ٹی سے 42 صفحات او رڈاکٹر عاصم حسین کی جے آئی ٹی سے 18 صفحات نکال دیئے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے حلقوں کا یہ بھی خیال ہے کہ سابق آرمی چیف کے جانے کے بعد جمہوریت زیادہ مستحکم ہوجائے گی۔ آپریشن سے پہلے ہی رک گیاہے۔ ایک ماہ قبل سابق صدر آصف علی زرداری کے دست راست کے گھر پر چھاپہ مار کر اسلحہ برآمد کیا گیا تھا لیکن 29 نومبر کے بعد راوی پیپلزپارٹی کے لئے کچھ سکون لکھ رہا ہے۔ سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ پیپلزپارٹی کو مسلم لیگ کی قیادت سے گرین سگنل مل چکا ہے۔ دونوں جماعتوں میں مثالی ہم آہنگی موجود ہے دونوں جماعتوں کے درمیان بوسینیا سے رابطہ ہوا ہے جس کا سیاسی فائدہ دونوں کو ہوگا اور اس کا نقصان تحریک انصاف کو ہوگا دونوں جماعتوں کی لڑائی کے دوران تحریک انصاف کی جانب سے سیاسی توجہ بٹ جائے گی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن سیاسی منظر نامے میں ان رہیں گی۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…