جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

شراب

datetime 22  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سپہ سالار رات کے وقت لشکر کا گشت لگا رہے تھے جب انہوں نے ابو محجن ثقفی کو شراب پیتے دیکھا تو غصے سے آگ بگولا ہو گئے۔ فرمایا “ اپنی جان کے دشمن تو نے تو اپنے جہاد اور عبادت کا ثواب بھی کھو دیا خدا کی قسم میں تم پر ضرور شرعی حد جاری کروں گا اور ابو محجن ثقفی کو گرفتار کر کے قید میں ڈال دیا دوسرے دن صبح کو جب میدان کا ر زار گرم ہوا تو سپہ سالار سعد ابن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سخت بیمار ہوگئے اور میدان میں جانے کے قابل نہ رہے ۔

قادسیہ کی لڑائی تاریخ اسلام میں عظیم لڑائی مانی جاتی ہے اس لئے کہ لاکھوں کا لشکر لے کر رستم اس لڑائی میں میں جام شہادت نوش کیا اس دن صبح سے ہی ایرانیوں کا پلہ بھاری نظر آ رہا تھا ایک اونچے ٹیلے پر بیٹھ کر حضرت ابن ابی وقاص رضی اللہ عنہ لشکر کی کمان کر رہے تھے ابو محجن قید خانے سے دریچے سے لڑائی دیکھ رہے تھے لڑائی کی حالت دیکھ کر ابو محجن سے رہا نہ گیا حضرت سعدؓ کی بیوی سلمٰی کو جو ان پر نگران مقرر تھیں بلا کر کہا کہ ” خدا کے لئے اس وقت مجھے چھوڑ دو لڑائی سے اگر زندہ بچا تو خود آ کر بیڑیاں پہن لوں گا” سلمٰی سے ابو محجن کی یہ بے چینی دیکھی نہ گئی اور انہوں نے ان کی بیڑیاں کاٹ دیں۔ ابو محجن نے سعد کے گھوڑے پر زین کسا نیزہ سنبھالا اور بجلی کی طرح میدان میں پہنچ گئے سب سے پہلے رستم کے قریب پہنچے اور تاک کر ایسا نیزہ مارا کہ رستم کے سینے کے آرپار ہو گیا۔ دور ٹیلے پر سے اس شہ سوار کی بہادری دیکھ کر حضرت سعد رضی اللہ عنہ حیران ہو کر کہنے لگے کے حملے کا انداز تو ابو محجن جیسا ہے مگر وہ تو قید میں ہے شام ہوئی تو ابو محجن نے قید خانے میں آ کر خود بیڑیاں پہن لیں۔ حضرت سعد کی بیوی سلمیٰ نے دن کا واقعہ اپنے شوہر کو سنایا۔ سعدؓ اسی وقت قید خانے میں آئے اور یہ کہہ کر ابو محجن نے کہا سپہ سالار جب تم نے مجھے رہا کر دیا تو سن لو کہ اب میں سچے دل سے شراب سے توبہ کرتا ہوں جب تک زندہ رہوں گا اس نابکار کو ہاتھ نہیں لگاؤں گا۔ ابو محجن نے موت تک اپنے اس عہد کو نبھایا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…